دو صوبے دہشتگردی کی لپیٹ میں، ایسے میں کیا انتخابات ہو سکتے ہیں: فضل الرحمن
اسلام آباد (خبر نگار) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دو صوبے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں۔ اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں؟۔ وفاق المدارس کا اجلاس تھا مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ آج کنونشن سینٹر میں بڑا اجتماع ہوگا۔ مدارس کے نظام میں رکاوٹیں دور ہونی چاہئیں۔ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون ہونا چاہیے۔ ہم انتخابات میں ہر وقت جانے کے لیے تیار ہیں۔ انتخابات کے لیے ماحول فراہم کرنا چاہیے۔ پی ٹی آئی پارٹی نہیں ہے ان کے اجلاس سے پتا چل گیا۔ پی ٹی آئی ایک غبارہ تھا جس میں ہوا ڈالی گئی تھی اور اب پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے۔ جن لوگوں کی وفاداریاں تبدیل ہورہی ہیں انہیں زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا تھا۔ جو لوگ پی ٹی آئی میں گئے وہ خود کہہ رہے تھے ہم مجبور ہیں۔ دو صوبے اس وقت دہشت گردی کے لپیٹ میں ہیں۔ ہمارے کارکنان شہید ہو رہے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت میں پولیس ہے ہی نہیں۔ اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں؟۔ ہم نے (ن) لیگ کے ساتھ مل کر تحریک چلائی ہے۔ ہم (ن) لیگ کے ساتھ تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور ان کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ وزیراعظم وہی ہوگا جو عوام چاہیں گے۔ ہم اصول کے تابع ہیں اور اصول پر چلنا چاہتے ہیں۔ (ن) لیگ سے اپنے اتحاد کو برقرار رکھیں گے۔ لاہور میں تو سب ٹھیک ہے مگر ہماری طرف بھی سب ٹھیک ہو۔