• news

موسمیاتی تبدیلی سے عالم انسانیت کو خطرہ، صحت کے شعبہ میں اصلاحات ضروری: وزیراعظم

 اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ہدایت کی ہے کہ طبی تعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے، افرادی قوت کی عالمی مارکیٹ میں صحت کے شعبے کے ماہرین کی مانگ پوری کرنے کے لئے صحت کے شعبہ میں اصلاحات کی جائیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ملک میں طبی تعلیم اور مریضوں کی دیکھ بھال میں اصلاحات کے لئے تشکیل شدہ ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں صحت کے شعبے کو بین الاقوامی معیار پر لانے کے لئے بنائی گئی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں صحت کے شعبے کی موجودہ صورتحال اور اس میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ دریں اثناء  انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام بوہرہ برادری کی پاکستان کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے پوری عالمِ انسانیت کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔ مذہبی پیشواؤں کو اپنی تعلیمات میں اس اہم موضوع پر تسلسل سے بات کرنی چاہیے ۔ وزیر اعظم آفس میڈیا سیل سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے داؤدی بوہرہ برادری کے روحانی پیشوا ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین نے ملاقات کی۔ بوہرہ برادری کا آٹھ رکنی وفد بھی ملاقات میں ہمراہ تھا۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور امورِ مشرقِ وسطی و اسلامی ممالک میں مقیم پاکستانی، مولانا طاہر اشرفی بھی شریک تھے۔ وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے بوہرہ برادری کے پاکستان کی ترقی میں کردار کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کی تعلیمات میں ماحولیاتی آلودگی کم کرنے اور صفائی ستھرائی کے موضوعات پر خصوصی توجہ کی بھی تعریف کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام بوہرہ برادری کی پاکستان کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر مفضل سیف الدین کو ان کی پاکستان کیلئے خدمات کے اعتراف میں دیئے جانے والے نشان پاکستان پر انہیں مبارکباد دی۔ بوہرہ برادی کے وفد نے وزیرِ اعظم کے بین الاقوامی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے ترقی پذیر ممالک کیلئے مضر اثرات کو اجاگر کرنے کے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔ وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے پوری عالم انسانیت کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔ مذہبی پیشواؤں کو اپنی تعلیمات میں اس اہم موضوع پر تسلسل سے بات کرنی چاہیے۔ وفد نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کے بین المذاہب ہم آہنگی کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ قبل ازیں نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے پشاور میں وارسک روڈ پر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔ واقعہ کے ذمہ داران کی جلد از جلد نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ وزیر اعظم کے میڈیا سیل سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو دھماکے میں زخمی بچوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کی صحت یابی کی دعا کی۔ وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعہ کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردوں کے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔ واقعہ کے ذمہ داران کی جلد از جلد نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن