ملازمین کی برطرفی کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں‘ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 23 جنوری کو سماعت
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے ملازمت پر بحال کیے گئے ملازمین کو برطرف کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف متاثرین کی اپیلیں یکجا کر کے 23 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایات جاری کیں کہ اس روز ڈویژن بنچ میں کوئی اور کیس سماعت کے لیے نہ مقرر کیا جائے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیے ہم ایک یا دو کیسز کے اوپر فیصلہ نہیں دے سکتے۔ اس حوالے سے تمام کیسز کو ایک ساتھ سن لیں گے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پارلیمانی کمیٹی سے ملازمت پر بحال کیے گئے ملازمین کی برطرفی کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے حافظ عرفات ایڈووکیٹ اور کمیٹی کے سربراہ قادر مندوخیل عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا ریگولرائزیشن لیٹر کہاں ہے تاکہ پتہ چلے کہ کس رولز کے تحت بحالی یا معطلی ہوئی؟۔ عدالت نے ملازمین بحالی کمیٹی کے چیئرمین قادر مندوخیل کو مخاطب کر کے کہا ہم رولز کے خلاف نہیں جا سکتے۔ آپ تو پارلیمنٹرین ہیں آپ وہاں ترمیم کر سکتے ہیں۔ عدالت نے کہا آئندہ سماعت پر اس کیس کو تفصیل سے سنیں گے۔