فواد چودھری راہداری ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے، عدالت پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) جوڈیشل مجسٹریٹ قاضی ماجد کی عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن میں درج مقدمہ میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالہ کرتے ہوئے متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران اینٹی کرپشن حکام راولپنڈی نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو عدالت پیش کیا اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔ اس موقع پر فواد چودھری کی اہلیہ اور دیگر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے کہاکہ ایف آئی آر پڑھیں، لا آفیسر کون ہے، جس پر محکمہ اینٹی کرپشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل روسٹرم پر آگئے۔ فواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی آر دیکھ لیں۔ ملزم سپریم کورٹ بار ممبر اور وکیل ہیں،ہتھکڑی لگا کر عدالت پیش کرنے کا مقصد یہ دکھانا کہ ملک آئین و قانون کے نہیں فرمان کے تابع چل رہا ہے۔ پراسیکیوٹر عدنان علی نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ضمانت اسلام آباد میں دائر نہیں ہو سکتی کیونکہ فواد چودھری گرفتار ہیں، راہداری ریمانڈ کی سٹیج پر کیس کے میرٹ کا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی استدعا پر فواد چودھری کے رہداری ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے فواد چودھری کو متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نواز شریف صاحب کو کہنا چاہوں گاکہ چالیس سال بعد بھی شوری اور ایک نامزد ادارے کے ذریعے اقتدار میں آنا ہے تو اس کا کیا فائدہ؟، ملک مین سلیکشن پراسیس کو روک کر الیکشن پراسیس کرنا چاہیے۔ فاصلے کم کریں، وگرنہ جو کچھ ہو رہاہے یہ پوری دنیا میں مذاق ہی بنے گا، قبل ازیں کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگوکے دوران فواد چودھری کا کہنا تھا کہ جہلم پنڈ دادنخان سڑک نا بننے سے اہل علاقہ مشکلات کا شکار ہیں۔