کراچی میں تاجروں کا الیکشن نہ کرانے کا مطالبہ، آئین پر عمل کروں گا: وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے کراچی کے تاجروں کی ملاقات میں مطالبات کی اصل کہانی سامنے آ گئی۔ ذرائع کے مطابق حالیہ دورہ کراچی کے موقع پر سندھ کلب میں ایک تاجر نے نگران وزیراعظم سے الیکشن نہ کرانے کا مطالبہ کیا تھا، تاجر نے کہا تھا کہ ہمارے جذبات دیگر سٹیک ہولڈرز تک پہنچائیں۔ وزیراعظم نے تاجر کو جواب دیا تھا کہ میں آئین پر عمل کروں گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ زیادہ تاجروں کی طرف سے الیکشن نہ کرانے کے مطالبے کی بات درست نہیں ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار سے ملاقات میں وزیراعظم نے بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم بھارت کی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ بھارت کو کشمیری عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قوانین اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ پاکستان اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ ادھر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بارہویں قومی بلوچستان ورکشاپ کے موقع پر شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے احتساب کے عمل سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے خواتین کو بااختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان کی اکانومی 80 فیصد ان ڈاکیومنٹڈ ہے۔ ملکی معیشت کیلئے ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔