مظفر گڑھ : آدم خور ملزم بچے ذبح کر کے گوشت پکا کر کھا گیا، گرفتار ، ایک مغوی بازیاب
مظفر گڑھ( نوائے وقت رپورٹ) مظفر گڑھ میںسفاک ملزم نے 2 بچوں کو قتل کرکے گوشت دربار پر بانٹ دیا اور خود پکا کر بھی کھا گیا۔مظفرگڑھ میں 3 بچوں کو اغواء کیا گیا، سفاک ملزم نے مبینہ طور پر 2 کم عمر بچوں کو ذبح کرکے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا، گوشت کاٹ کر مبینہ طور پر ایک دربار پر بانٹ دیا اور پکا کر خود بھی کھا گیا۔ پولیس نے ایک بچے کی کھوپڑی، خون آلود کپڑے اور لاش برآمد کرلی ہے۔مظفرگڑھ کے علاقے خانگڑھ میں 8 دسمبر کو 7 سالہ علی حسن،اس کی ڈیڑھ سالہ بہن حفظہ اور ان کے 3 سالہ کزن عبداللہ کو اغواکیا گیا۔تھانہ خانگڑھ پولیس اغوا کا مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملے کی روایتی تفتیش میں مصروف رہی، اہل علاقہ کی نشاندہی پر پولیس نے 11 دسمبر کو ملزم بلال کو ایک ڈیرے سے گرفتار کرکے 7 سالہ علی حسن کو بازیاب کروالیا۔پولیس ملزم کی گرفتاری کے بعد بھی 3 روز تک دو دیگر مغوی بچوں سے متعلق کچھ نہ اگلوا سکی۔بازیاب ہونے والے 7 سالہ علی حسن کو تین روز بعد ہوش و حواس آیا تو اس کی نشاندہی پر ڈیڑھ سالہ حفظہ اور 3 سالہ عبداللہ بچوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ بازیاب ہونے والے بچے علی حسن کا کہنا تھا کہ اس کے رشتہ دار بلال بہانے سے اسے اور دیگر بچوں کو موٹر سائیکل پر بٹھاکر لے گیا۔بلال نے جمعے کے روز ہی چمرو والی میں 3 سالہ عبداللہ کو چھری کے ذریعے ذبح کر کے قتل کیا جبکہ ہفتے کے روز ڈیڑھ سالہ حفظہ کو ذبح کر کے قتل کیا گیا۔ علی حسن نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بچوں کو ذبح کرنے کے بعد بلال ان کا گوشت پکوا کر کھا گیا، علی حسن کے مطابق بلال نے اسے بتایا کہ اس نے گوشت دربار پر بھی بانٹا ہے اور ہوٹل والوں کو بھی دیا۔پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران نواحی علاقے چمرو والی میں کماد کے کھیت سے 3 سالہ عبداللہ کی کھو پڑی،ایک چھری اور کپڑے برآمد کرلیے گئے۔ڈیڑھ سالہ حفظہ کی تلاش میں پولیس تاحال کوئی کامیابی نہ مل سکی۔ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سالہ حفظہ کی تلاش جاری ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔دوسری جانب پولیس کے مطابق ملزم بلال نے گرفتاری کے بعد تحقیقات میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا۔