• news

غزہ: اسرائیلی فوج اور القسام بریگیڈ میں لڑائی جاری، 15 صیہونی افسر و فوجی ہلاک

غزہ+تل ابیب(این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ)   اسرائیلی فوج اور القسام بریگیڈز کے درمیان غزہ کی پٹی کے علاقے شجاعیہ کالونی میں پرتشدد تصادم جاری ہے۔ لڑائی میں 15 اسرائیلی فوجی مارے گئے ،اسرائیلی فوج ابھی تک الشجاعیہ کی تمام عمارتوں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا کہ گولانی بریگیڈ کے کمانڈر ، ایک لیفٹیننٹ کرنل، تین میجر ،ایک کیپٹن اور سپاہی بھی شامل ہیں ۔  زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 115ہو گئی ہے۔ دوسری جانب صیہونی فوجیوں میں فلسطین کیخلاف لڑنے سے موت کا خوف پیدا ہوگیا۔ اسرئیلی فوج نے بارودی جیکٹس میں لپٹے سور بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔  بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ فلسطینی جنگجو شہری عمارتوں اور زیر زمین سرنگوں کے نیٹ ورک کے اندر سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے حملہ آور اسرائیلی فورسز کو ایک رہائشی عمارت کے اندر سے دھماکہ خیز مواد اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔ دوسری امریکی قومی سلامتی کے مشیر دورہ پر اسرائیل پہنچ گئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی ۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال خوفناک ہے اور اسرائیل تمام رہائشی محلوں کو زمین بوس کررہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لاوروف نے روسی پارلیمنٹ کی فیڈریشن کونسل میں کہا کہ مغرب فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ فلسطین میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 3 ہزار 714 فلسطینی طالب علم شہید  ہوچکے ہیں۔فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں 5 ہزار 700 طالب علم زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت تعلیم کے مطابق  وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں میں غزہ  میں 209 اساتذہ  اور  اسکول انتظامیہ کے عہدیدار بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 619  زخمی ہوئے۔اس کے علاہ  مقبوضہ مغربی کنارے میں دو اساتذہ  زخمی ہوئے جب کہ 65 کو گرفتار کیا گیا۔ فلسطینیوں میں 70 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔فلسطین کی مزاحمت پسند تنطیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے جنگ کے بعد غزہ کے لیے کوئی بھی ایسا منصوبہ جس میں حماس شامل نہ ہو محض فریب ہوگا۔ حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کا ایک خطاب میں کہنا تھا اسرائیلی کارروائی کے خاتمے اور غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے گھروں کی تعمیر نو کے لیے بات چیت پر آمادہ ہیں۔ اب تک ساڑھے 18 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 50 ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیل وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حماس کے خاتمے اور فتح کے حصول تک غزہ میں اسرائیل کی جنگ جاری رہے گی۔وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کو غزہ میں شہریوں کی اموات پر اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے کہا کہ ہم نے فوجی کارروائی کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے آگاہ کر دیا ہے۔ غزہ میں شہریوں کے قتل سے متعلق ہمیں تحفظات تھے اور ہم نے ان خدشات کا اظہار کردیا ہے۔ غزہ معاملے پر حکومتی خاموشی کے خلاف امریکی سکیورٹی ایجنسی کے افسران نے اپنے وزیر کو کھلا خط لکھ کر غزہ میں بے گناہ شہریوں پر اسرائیل کے ظلم اور بربریت سے آنکھیں چرانے کا الزام لگا دیا۔امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی بلاسٹ ایجنسی کے 100سے زائد افسران نے کھلا خط لکھ کر ادارے کے فلسطینیوں سے متعلق رویے کی شدید مذمت کی، غزہ معاملے پر خاموشی سے لگتا ہے کہ پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں، ایمبولینسوں اور سویلینز پر جاری بمباری پر ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی نے اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن