شیر افضل مروت لاہور ہائیکورٹ سے نکلتے ہی گرفتار
لاہور (خبر نگار) تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا۔ شیر افضل مروت کو 3 ایم پی او کے تحت حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا گیا۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے وکلاء نے گرفتاری کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت لاہور ہائیکورٹ بار میں خطاب کرنے آئے تھے اور جیسے ہی وہ باہر آئے پولیس نے انہیں لاہور ہائیکورٹ کے باہر جی پی او چوک سے گرفتار کیا اور گاڑی میں لے کر روانہ ہو گئی۔ شیر افضل مروت کی گرفتاری کے وقت ایلیٹ فورس کی ٹیمیں بھی موجود تھیں۔ شیر افضل مروت کو 3 ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ شیر افضل مروت کو تھانہ مزنگ منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب وکلاء نے شیر افضل مروت کی گرفتاری کے خلاف احتجاج شروع کر دیا، جس کی وجہ سے جی پی او چوک پر شدید ٹریفک جام ہو گئی اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ بار میں خطاب کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ حقوق کی جنگ بانی پی ٹی آئی لڑ رہا ہے۔ آپکے بچوں کے مستقبل کے لیے بانی پی ٹی آئی گولیاں کھانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں لوگ گلے لگاتے ہیں، ماتھے چومتے ہیں۔ وکلاء برادری کو ایک ہونا ہو گا۔ یہ زیادہ سے زیادہ ہمیں اٹھا کر مار سکتے ہیں۔ اگر ہماری قربانی قوم کو بچا سکتی ہے تو ہم حاضر ہیں۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ میں تمام کیسز میں میں ضمانت پر ہوں، مجھے ان کے تمام ہتھکنڈے سمجھ آتے ہیں۔ پنجاب سے بڑے بڑے نام پی ٹی آئی کو جوائن کرنا چاہتے ہیں۔ گفتگو جاری ہے، جلد سرپرائز ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کی رگنگ 6 ماہ سے جاری ہے۔ 9مئی کا ارتکاب الیکشن رگنگ کی بنیاد ہے۔ ہم لوگ چھپتے چھپاتے موٹر سائیکلوں پر کنونشن میں پہنچتے ہیں۔ بلاول بھٹو ہیلی کاپٹر پر گیریژن پہنچتا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔دریں اثناء شیر افضل مروت کو 30 روز کیلئے نظر بند کر کے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔