لاڈلے کو لانے کیلئے مجھے ہٹانا، جھوٹے مقدمات میں پھنسانا ضروری تھا لیکن ملک کو سزا کیوں دی: نوازشریف
لاہور (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ عوام8 فروری کو خوشحال پاکستان کے حق میں فیصلہ دیں گے، جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں سرخرو ہونے پر اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں، ہر طرح کی مشکلات میں میرے ساتھ کھڑے رہنے پر عوام کا مشکور ہوں،میرے خلاف دائر مقدمات کے فیصلوں سے جھوٹ اور فریب کی قلعی کھل گئی، میرے سب مقدمات جھوٹے نکلے اور عدالت نے مجھے ہر الزام سے بری کر دیا،پاکستان اور اس کی عوام کو کس گناہ کی سزا دی گئی، میرے دور میں ترقی کرتے پاکستان کو کیوں بحران میں دھکیل دیا گیا،جب عوام کی سزائیں ختم ہوں گی تو تب مجھے حقیقی خوشی ملے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ماڈل ٹائون لاہور میں اپنے خطاب میں کیا۔محمد نواز شریف نے کہا کہ پوری دنیا سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ لاڈلے کو لانے کیلئے مجھے ہٹانا ،جھوٹے مقدمات میں پھنسانا اور سزائیں دلوانا ضروری تھا لیکن پاکستان کے عوام کو کس جرم کی سزا دی گئی، ان کا کیا قصور تھا؟۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں ترقی کرتے پاکستان کو معاشی تباہی کی طرف کیوں دھکیل دیا گیا، میرے دور میں ترقی کی شرح 6.1فیصد تھی،12ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کر کے لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا گیا،50ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری چین سے لے کر آئے مگر پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کا عمل روک دیا جس کی وجہ سے ملک فیٹف کی گرے لسٹ میں چلا گیا ، ملک کو بھکاری بنا دیا گیا اور پاکستان کو ایک بار پھر اندھیروں میں دھکیل دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے دور میں آئی ایم ایف سے نجات حاصل کر چکا تھا اور ہم نے اسے خدا حافظ کر دیا تھا لیکن پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں دوبارہ آئی ایم ایف کے سامنے کشکول رکھ دیا جس سے ملک مزید قرضوں کے بوجھ تلے دب گیا۔ دہشت گردی کو ہم نے کچل دیا تھا لیکن بد قسمتی سے ہمارے جاتے ہی ملک میں دہشتگردی نے دوبارہ سر اٹھا لیا اور پی ٹی آئی کی حکومت میں پاکستان ایک مرتبہ پھر انتہا پسندی اور دہشتگردی کا شکار ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بے حد افسوس ہے کہ غلط معاشی پالیسیوں کی بدولت پاکستانی روپے کی قیمت کو مٹی میں ملا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو تاریخ کی سب سے خوفناک مہنگائی کا لقمہ بنا دیا گیا، تین اور چار فیصد پر موجود مہنگائی کی شرح چالیس فیصد تک کیسے پہنچ گئی،غریب کو جو روٹی5 روپے میں مل رہی تھی وہ کس نے 20 روپے کی کر دی اور ستم ظریفی یہ کہ چینی تو 300روپے کلو تک فروخت کی گئی جس سے عوام کا معاشی قتل کیا گیا، سوال یہ ہے کہ عوام کے گھروں کے چولہے کیوں بجھا دیئے گئے؟۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار ،بیماروں کو دوائیں ملیں اور غربت کا خاتمہ ہوگا تو مجھے حقیقی خوشی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے تمام معاملات اللہ پر چھوڑ دیئے تھے، آج بے گناہ قرار دیئے جانے کے بعد جب میں پیچھے پلٹ کر دیکھتا ہوں تو مصائب و مشکلات اور آزمائشوں کا لمبا سلسلہ نظر آتا ہے، میں طویل عرصہ جیل میں رہا ،اپنی بیٹی کے ہمراہ سینکڑوں پیشیاں بھگتیں یہاں تک کہ میں اپنے قریبی عزیزوں کی میت کو کاندھا بھی نہ دے سکا۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے مجھے ہمیشہ اپنی دعائوں میں یاد رکھا، ہر طرح کی مشکلات میں میرے ساتھ کھڑے رہے اور ایک لمحے کے لئے بھی میرے خلاف اس جھوٹے پروپیگنڈے پر یقین نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب انشاء اللہ میرے ملک کے عوام بالخصوص میری مائوں ،بہنوں،بیٹیوں،بزرگوں اور جوانوں کی صدائیں اس وقت ختم ہونگی جب انہیں غربت اور مہنگائی کے عذاب سے نجات ملے گی اور انہیں باعزت روز گار ملے گا۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے اور انشااللہ عوام کو ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہوتا ہوا پاکستان واپس ملے گا تب مجھے حقیقی خوشی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)عوام کو سبز باغ نہیں دکھاتی بلکہ عملی کام کر کے دکھاتی ہے۔