بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جوتے کی نوک پر، کوئی عدالت کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتی: وزیراعظم
مظفر آباد‘ اسلام آباد (نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کوئی بھی عدالت کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتی۔ کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت سے ہوگا۔ دورہ مظفرآباد کے دوسرے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، بھارت اپنی حد میں رہے اپنی حد کراس نہ کرے، مقبوضہ کشمیر کا یکطرفہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا فیصلہ یو این او کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، کشمیر بھارت کا حصہ تھا نہ ہی کبھی ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کے شہریوں کو اپنا شہری سمجھتے ہیں اور اپنے شہریوں کی کسی صورت پامالی نہیں ہونے دیں گے۔ جہاں کارروائی کی ضرورت ہوگی کارروائی بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کا بذریعہ سڑک رابطہ انتہائی ضروری ہے جس کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، آزاد جموں و کشمیر کی سیاحت کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جانا چاہئے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار آزاد جموں و کشمیر کی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم اور کابینہ نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی توثیق کے بعد کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کرنے پر وزیراعظم کاکڑ کا شکریہ ادا کیا۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور کابینہ کی جانب سے نگران وزیراعظم پاکستان کی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں گزشتہ روز کی تقریر کی زبردست پذیرائی کی گئی۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دونوں اطراف کے کشمیریوں کے دل جیت لئے اور ان کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی تقریر کو کشمیری عوام، اوورسیز کشمیریوں، کشمیری اکادیمیہ، سول سوسائٹی اور میڈیا کی جانب سے بھرپور طریقے سے سراہا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر کے کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے دلیرانہ مؤقف نے کشمیریوں میں امید کی نئی کرن پیدا کی ہے۔ نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کا کڑ نے ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس لائنز اور ضلع خیبر میں پولیس اور فرنٹیئر کور کی مشترکہ چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطاق نگران وزیرِ اعظم نے دہشتگردوں کے ٹانک پولیس لائنز میں شر پسندی کے بڑے منصوبے کو ناکام بنانے پر سکیورٹی اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے عفریت کے پاکستان سے مکمل خاتمے تک یہ جنگ جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہماری دفاعی صلاحیت کی وجہ سے کسی میں جرات نہیں کہ پاکستان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھے، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق استصواب رائے کے سوا مسئلہ کشمیر کا کوئی حل قبول نہیں، مودی نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا۔ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اصل توجہ اس بات پر مرکوز رہنی چاہئے کہ اسرائیلی بھیڑیے نیتن یاہو کے ہاتھ کیسے روکے جائیں۔ وہاں جنگ بندی ہو اور انسانی کورویڈور کھلے۔ پاکستان میں قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس نہیں بھجوایا جا رہا۔ اپنے وسائل غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں پر نہیں اپنے شہریوں پر خرچ کرنے ہیں، معیشت بہتر ہو رہی ہے، امید ہے کہ شرح سود میں بھی کمی آئے گی۔ یونیورسٹیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہیں، داخلوں کے لئے کوٹے کا مسئلہ باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت آزاد جموں و کشمیر کے طلبا کے مسائل کے حل کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ جامعات کے طلبا وطالبات کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 24 کروڑ ہے اور 60 سے 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ بیرون ملک مقیم کشمیری تحریک آزادی کا اہم حصہ ہیں۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کشمیری عوام کو یقین دلایا ہے کہ پوری پاکستانی قوم ان کے حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے، کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر یکطرفہ بھارتی اقدامات سے اس کی حیثیت میں کوئی فرق نہیں پڑتا، بھارت کو منہ کی کھانا پڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اے جے کے ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انہوں نے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے اپنے خطاب میں تنازعہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے مؤقف کی ترجمانی اور اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی سمیت حریت قیادت جدوجہد آزادی کا ہراول دستہ ہے۔ کشمیری شہداء کا ہم پر قرض ہے، کشمیر کے بغیر پاکستان کا تصور ممکن نہیں، کشمیریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ کندھے سے کندھا ملا کر حق خود ارادیت کیلئے ان کی جدوجہد میں ساتھ کھڑے ہیں۔ میر واعظ سمیت حریت رہنمائوں کا کردار کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں قابل تعریف ہے۔ حریت قیادت کے خلاف بھارتی مظالم کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جاری رہے گی اور مزید مستحکم ہو گی۔ حریت قیادت اور کشمیر کے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے اقدامات کریں گے، مزید طاقت کے ساتھ مسئلہ کشمیر ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھایا جائے گا۔ تکمیل پاکستان کے حصول میں کشمیریوں کا مؤثر کردار ہے، وہ قومی فریضہ کیلئے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کریں، ہم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے، بھارتی مظالم کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہیں، ان کی جدوجہد آزادی کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا، پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔