علاقائی امن کیلئے تنازعہ کشمیر عالمی قانون کے مطابق حل کرنیکی ضرورت: آرمی چیف
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے دورہ امریکہ کے دوران امریکہ کے حکومتی اور فوجی حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ دلچسپی کے امور، عالمی اور علاقائی سلامتی اور جاری تنازعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقوں نے مشترکہ مفادات کے حصول میں دوطرفہ تعاون کے ممکنہ مواقع کی تلاش کے لئے باہمی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق جاری دورہ امریکہ کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، سیکرٹری دفاع جنرل لائیڈ جے آسٹن، نائب امریکی وزیر خارجہ وکٹوریہ نولینڈ، نائب قومی سلامتی مشیر جوناتھن فائنر اور امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل چارلس کیو براؤن سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون اور دفاعی اشتراک کار کو باہمی تعاون کی بنیادقرار دیا گیا۔ دونوں فریقوں نے بات چیت کو بڑھانے اور باہمی فائدہ مند روابط کے دائرہ کار کو بڑھانے کے طریقوں کی تلاش کے عزم کا اعادہ کیا۔ آرمی چیف نے علاقائی سلامتی کے مسائل اور جنوبی ایشیا میں سٹرٹیجک استحکام کو متاثر کرنے والی پیش رفت پر ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس تناظر میں آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ آرمی چیف نے وہاں پر پاکستانی تارکین وطن سے بھی بات چیت کی۔ امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے کے زیر اہتمام استقبالیہ میں آرمی چیف نے پاکستانی برادری کے اراکین سے ملاقات کی۔ آرمی چیف نے بیرون ملک مقیم پاکستانی برادری کی طرف سے ملک کی ترقی کے لیے مثبت کردار کو سراہا۔ بات چیت کے دوران، مختلف جہتوں کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور آرمی چیف نے پاکستانی تارکین وطن کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے ایس آئی ایف سی کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے کے لیے تارکین وطن کا خیرمقدم اور حوصلہ افزائی بھی کی جو پہلے ہی مختلف جہتوں میں کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔ آرمی چیف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ امریکہ پاکستان کے لیے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے جو ہماری کل برآمدات کا 21.5 فیصد ہے۔ انہوں نے سپیشل سکریننگ، ویزوں سے انکار اور روکے جانے سے متعلق افواہوں کو رد کر دیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ وہ پاکستان کے سفیر ہیں اور مختلف شعبوں میں پاکستان کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستانی برادری کے ارکان نے پاکستان کی بہتری کے لیے پاک فوج کے کردار اور شراکت پر فخر کا اظہار کیا۔ آرمی چیف نے پوری پاکستانی برادری کو ان کی کوششوں پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے تنویر احمد سے بھی ملاقات کی جنہوں نے پاکستان میں آئی ٹی کی ترقی کے شعبے نسٹ کے لئے 9ملین ڈالر کا عطیہ دیا تھا۔ آرمی چیف نے ان کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کو ان جیسے ہیروز پر فخر ہے۔