ہمیں بندوق کی سیاست پر یقین نہیں معیشت کی بحالی کا عزم رکھتے ہیں: فضل الرحمن
اسلام آباد، مردان (خبر نگار +نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی بندوق کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، معیشت کی بحالی کا عزم رکھتے ہیں۔ ہم نے اس ملک کے ساتھ کیا کیا؟ پارلیمنٹ نے کیا کردار ادا کیا؟ بیورو کریسی نے کیا کیا؟ ہمارے اکابرین نے ملک کیلئے قربانیاں دیں مگر ان کی کردارکشی کی گئی۔ بیرونی ایجنٹ توہین رسالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ہم نے مدرسے میں جو کچھ سیکھا ہے ہم اس پر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ مدارس کے خلاف ہر سازش ناکام بنائیں گے۔ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور بنیادی انسانی حقوق کی تنظیمیں سب ناکام ہوگئیں۔ ہماری آزادی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ ہماری سیاست معیشت بھی دباؤ میں ہے۔ صیہونی قوتیں جو فلسطینیوں کے ساتھ کر رہی ہیں اس نے انسانیت کو شرمندہ کر دیا ہے۔ دنیا فلسطینیوں کی نسل کشی کا تماشہ دیکھ رہی ہے۔ 20 سال تک افغانستان کیلئے کچھ نہیں کیا، مدرسے کا استاد اگر شاگرد کو مارے تو انسانی حقوق کے علمبردار آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے مگر اس کا اختیار ہمارے پاس نہیں، جے یو آئی بندوق کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ ہم انسانی حقوق کے تحفظ کے ضامن ہیں۔ علاوہ ازیں جے یو آئی (ف) کے مرکزی انتخابی بورڈ کا اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کریں گے۔