• news

بھل صفائی، 17شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹ کی منظوری، تجاوزات کیخلاف آپریشن کل صبح شروع ہوگا: محسن نقوی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ  محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں 15300کنال میل طویل نہروں کی بھل صفائی پراجیکٹ کی منظوری دی گئی۔ بھل صفائی کا طریقہ کار وضع کرنے کیلئے چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹریز آبپاشی، زراعت اور مائنز پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی۔ محسن نقوی نے کہا کہ بھل صفائی کی تکمیل سے تین سے چار لاکھ ایکڑ اراضی کو پانی میسر ہوگا۔ پہلے مرحلے میں منگلا ڈیم کی نہریں 26دسمبر سے 13جنوری تک بند ہوں گی۔ دوسرے فیز میں تربیلا ڈیم کی نہریں 13 جنوری سے 31جنوری تک بند رکھی جائیں گی۔ 26دسمبر سے پنجاب میں نہروں کی بندش کے بعد تین فیز میں بھل صفائی شروع کی جائے گی۔ جنوری کے پہلے ہفتے سے صوبہ بھر میں بھل صفائی کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ صوبہ بھر میں LIMS بھل صفائی کی صورتحال کے سٹیلائٹ امیج مہیا کرے گا۔ محسن نقوی کی زیر صدارت پنجاب سیف سٹی اتھارٹی  کے اجلاس میں 17شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹ ’’ڈی آئی سی تھری‘‘ کی باضابطہ منظوری دی گئی۔ گجرات، سیالکوٹ، سرگودھا اور شیخوپورہ میں پہلے فیز میں سیف سٹی پراجیکٹ قائم ہوگا اور 4شہرو ں میں 831 کیمرے لگائے جائیں گے۔ اٹک، جھنگ، ساہیوال، بہاولپور اور رحیم یار خان میں دوسرے فیز میں 1234کیمرے لگائے جائیں گے۔ جہلم، مری، میانوالی، مظفر گڑھ اور دیگر شہروں میں تیسرے فیز میں 500سے زائد کیمرے لگائے جائیں گے۔  محسن نقوی سے گورنر سٹیٹ بینک  نے ملاقات کی۔ ملاقات میں معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بینک آف پنجاب اور پنجاب کوآپریٹو بینک کے امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیراعلی  نے  کہا کہ کسان کو سبسڈی اور آسان قرضے دے کر زیادہ پیداوار کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ زیادہ پیداوار کیلئے چھوٹے کسان پر مالی بوجھ کم سے کم کرنا ضروری ہے۔ زراعت اور دیگر شعبوں میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری سے عوام مستفید ہوں گے۔ وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب میں کاٹن کی ریکارڈ پیداوار سے 2ارب ڈالر کا زر مبادلہ بچے گا۔ پنجاب میں چاول کی ایکسپورٹ دو ارب ڈالر سے بڑھ رہی ہے۔دوسری جانب محسن نقوی نے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کی ڈیڈ لائن میں 24 گھنٹے کی توسیع کر دی۔ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن اب بدھ کی صبح شروع کیا جائے۔ کسی کے ساتھ رعایت نہیں برتی جائے گی۔ لوگوں کو چوبیس گھنٹے مزید دے رہے ہیں تاکہ وہ خود تجاوزات ہٹا دیں اور قانونی کارروائی سے بچ سکیں۔

ای پیپر-دی نیشن