• news

سپریم کورٹ نے انتخابات کو مزید یقینی بنا دیا


سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے انتخابات میں تاخیر کے دروازے بند کر دیے۔سپریم کورٹ نے کوئٹہ کی دوصو بائی نشستوں پر حلقہ بندیوں کے خلاف اپیل کا فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ کی طرف سے کہا گیا کہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقہ بندیوں پر اعتراض نہیں اٹھایا جا سکتا۔ قائم مقام چیف جسٹس اور اس بینچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی سارے کیوں چاہتے ہیں کہ الیکشن میں تاخیر ہو۔ تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔
پاکستان میں ایسا مائنڈ سیٹ موجود ہے جو بروقت انتخابات کے راستے میں روڑے اٹکانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔سپریم کورٹ کی طرف سے واضح طور پر یہ فیصلہ دے دیا گیا ہے کہ ہر صورت انتخابات آٹھ فروری کو ہوں گے۔اس کے بعد انتخابات میں تاخیر یا التوا کا کوئی جواز نہیں رہتا۔سپریم کورٹ کی طرف سے اس کے بعد بھی واضح فیصلہ دیا گیا کہ انتخابات ہر صورت 8 فروری کو منعقد کیے جائیں۔آر اوز کو لے کر الیکشن موخر کرانے کی کوشش کی گئی تھی۔نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے انتخابات پہلے ہی کچھ تاخیر کا شکار ہوچکے ہیں۔ان پر اعتراضات کے لیے ایک مخصوص مدت مقرر کی گئی تھی۔ اس کے بعد کسی بھی شکایت کا کوئی جواز نہیں رہتا۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہے تواس کا مقصد انتخابات کو تاخیر کا شکار کرنا ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے انتخابات کے آٹھ فروری کو انعقاد پر مزید کمٹمنٹ دکھائی گئی ہے۔انتخابات کے حوالے سے کسی کو کوئی ابہام تھا تو وہ دور ہو جانا چاہیے۔سیاسی پارٹیاں یکسوئی سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں۔سپریم کورٹ کے ایسے فیصلوں سے پیشہ ور قسم کے پیٹیشنرز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔سپریم کورٹ کی طرف سے آٹھ فروری کے انتخابات کو مزید یقینی بنا دیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن