• news

کاغذات نامزدگی کی وصولی شروع، ملکی سالمیت کیخلاف بات کرنے پر پابندی، ضابطہ اخلاق جاری

لاہور (نمائندگان) الیکشن کمشن نے سیاسی جماعتوں کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔ سیاسی جماعتیں، امیدوار ایسی رائے کا اظہار نہیں کریں گے جو نظریہ پاکستان کے خلاف ہو۔ سیاسی جماعتیں، امیدوار ایسی رائے کا اظہار نہیں کریں گے جو ملکی خود مختاری، سلامتی کے سالمیت کیخلاف ہو۔ سیاسی جماعتیں ایسی رائے کا اظہار نہیں کریں گی جس سے عدلیہ یا فوج کی شہرت کو نقصان پہنچے یا ان کی تضحیک ہو۔ سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی تضحیک  سے اجتناب کریں گی۔ مخالف امیدوار کو دستبردار یا ریٹائرڈ ہونے کی ترغیب یا اس کیلئے رشوت یا تحفہ دینے سے گریز کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتیں الیکشن  کمشن کی تضحیک سے اجتناب کریں گی۔ امیدواروں کے انتخاب کے وقت خواتین کی 5 فیصد نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو ‘ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن‘ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز آصف علی زرداری‘ قومی وطن پارٹی چیئرمین آفتاب شیر پاؤ‘ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل صدر صبغت اللہ پیر پگاڑا‘ تحریک لبیک پاکستان امیر سعد رضوی‘  استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان‘ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ مرکزی صدر محسن داوڑ، متحدہ قومی موومنٹ کنوینر خالد مقبول کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔ علاوہ ازیں  شہبازشریف نے پارٹی ٹکٹ کے تمام درخواست گزار امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ نواز شریف‘ شہباز‘ مریم‘ حمزہ‘ بلاول کی لیگل ٹیم نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مقررہ وقت پر محمد نوازشریف کے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔ علاوہ ازیں  شیخ رشید احمد نے عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔ پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرزاق خان نے بتایا کہ پرویز الٰہی نے کاغذات نامزدگی پر دستخط کر دیئے ہیں۔ این اے 134 سے رانا محمد حیات خاں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ۔ اوکاڑہ سے راؤ حسن سکندر اور سابق ایم این اے ریاض الحق جج شامل ہیں۔ حلقہ این اے 90 میانوالی سے الیکشن لڑنے والے امیدوار بیرسٹر عمیر خان نیازی کے والد سے ریٹرننگ آفیسر این اے 90 میانوالی کے باہر فارم چھین لئے گئے۔ ہارون احسان پراچہ سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے اپنے کاغذات نامزدگی حاصل کئے۔ ہمایوں اختر خان نے عام انتخابات کے لئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 97 تاندلیانوالہ سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے۔ عبدالعلیم خان لاہور سے قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ عبدالعلیم خان کے لیے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 119اور پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں پی پی 149اور پی پی 150کے لیے ان کی لیگل ٹیم نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔ طلال چودھری، فضل الرحمن، سابق سینیٹر وقاص، فہمیدہ مرزا، حسنین مرزا، اسماعیل راہو، ذوالفقار مرزا، اکرم انصاری نے بھی قومی اور صوبائی اسمبلی کیلئے کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے۔ عام انتخابات کے سلسلہ میں کاغذات نامزدگی کی وصولی کے لئے این اے 79 سے 24 جبکہ پی پی 67 سے 29 اور پی پی 66 سے 23 امیداروں نے کا غذات نامزدگی حاصل کئے۔ این اے 79 کا آفس اسسٹنٹ کمشنر آفس کامونکی جبکہ پی پی 67 کا جی ڈی اے گوجرانوالہ میں بنایا گیا ہے۔ گذشتہ روز این اے 79 کے لئے جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ان میں چوہدری علی وکیل خاں، نبا اعجاز، اقصیٰ رانا، رانا ساجد شوکت، محمد الیاس، رانا ماجد شوکت، محمد ریاض، رانا واجد شوکت، ذوالفقارعلی بھنڈر سابق رکن قومی اسمبلی مسلم لیگ (ن)، رانا نذیراحمد خاں ڈویژنل صدر استحکام پاکستان پارٹی، رانا عمر نذیر احمد خاں سابق رکن قومی اسمبلی، رانا عامر نذیر خاں، محمد اسحاق خاں، عاصم عبداللہ ورک، سہیل ظفر چیمہ، طیبہ سہیل، چوھدری ظفراللہ چیمہ، چوھدری احسان اللہ ورک، عاصم عبداللہ ورک، محمد حبیب، چوہدری ذوالفقارعلی اولکھ، احمد شیر علی، غلام دستگیر اعوان، عبداللہ حمید جبکہ پی پی 67 سے صحافی رانا تصویر اشرف، اسامہ رفیق ورک، محمدرفیق ورک، شہباز احمد ورک، چوہدری نثار احمد گل، فراز حسن، محمد اصغر، محمد مشتاق، محمد عباس، سرنواز احمد، ضیاء  اللہ، محمد خورشید، صفدر علی، عبدالقادر گل، چوہدری محمد گلفام ورک، محمد بلال، چوہدری علی وکیل خاں، نبا اعجاز، اقصیٰ رانا، احسان اللہ ورک، عاصم عبداللہ ورک، امجد فاروق، چوھدری اختر علی خاں سابق ایم پی اے مسلم لیگ (ن)، محمد عبداللہ اختر، رانا ماجد علی، ساجد علی، واجد علی، محمد الیاس، اور محمد ریاض خاں نے کا غذات نامزدگی حاصل کئے ہیں جبکہ پی پی 66 سے ٹوٹل 23امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کئے ہیں۔ عام انتخابات 2024کے سلسلہ میں گوجرانوالہ قومی اسمبلی کی 5اور صوبائی اسمبلی کے 12حلقوں میں پہلے روز 431، دوسرے روز 399کاغذات جاری کیے گئے۔ مجموعی طور پر 2دنوں میں امیدواران کو 830کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے، امیدواران کی طرف سے 6کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کو واپس وصول ہوئے۔ نوشہرہ ورکاں سے این اے 81سے 39امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کرلیے۔ پی پی 69 سے 28کاغذات نامزدگی جاری، سیاسی راہنماؤں کے علاوہ وکلاء نے بھی کاغذات وصول کیے۔ بتایا گیا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے امیدواران کے کاغذات نامزدگی کے حصول کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ قومی  اسمبلی کے حلقہ این اے 81سے دو روز میں 39اور پی پی 69سے 28کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے۔ ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف، مرکزی مسلم لیگ، تحریک لبیک، جماعت اسلامی کے علاوہ وکلاء اور آزاد امیدواروں نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔ این اے 81 کے لیے کاغذات حاصل کرنے والوں میں اظہر قیوم ناہرا، مظہر قیوم ناہرا، رانا بلال اعجاز، چوہدری اعتزاز اعجاز، رانا بلال اعجاز کی اہلیہ ثناء خالد، ڈاکٹر عامر علی حسین، تصدق مسعود خان، رفاقت حسین گجر، ذوالفقار گجر، بابر اعجاز ورک سمیت وکلاء مجاہد حسن منج اور رانا واجد مقصود نے بھی کاغذات وصول کیے۔ پی پی 69 سے عمیر پرویز ورک، عمر جاوید ورک، عرفان بشیر گجر، چوہدری کامران اولکھ، تصدق مسعود خان، ڈاکٹر عامر علی حسین، رانا شبیر حیدر مبارک، حامد ناصر سیویا کاغذات نامزدگی وصول کرنے والوں میں شامل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن