انتخابات : تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، الیکشن کمشن کی حکومت، انتظامیہ کو ہدایت
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن نے 8 فروری کے عام انتخابات کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ حکومت چیف سیکرٹریز، ڈی سیز اور ڈی پی اوز کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا پابند بنائے۔ دوسری جانب ترجمان الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن تمام فیصلے باہمی مشاورت، قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ طور پر کرتا ہے۔ ای سی کے چاروں ممبران نے چیف الیکشن کمشنر پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ارکان نے باور کرایا ہے ابھی تک کے تمام فیصلے باہمی مشاورت سے ہوئے ہیں۔ تمام اضلاع کی سیٹوں کا کوٹہ بھی الیکشن کمشن نے باہمی رضا مندی اور قانونی تقاضوں سے طے کیا حلقہ بندی، کمیٹیوں نے ابتدائی حلقہ بندی کی اور پھر اعتراضات داخل ہونے کے بعد کمشن نے ان پر فیصلے کئے۔ ضلع حافظ آباد کے بارے میں اعتراضات کا فیصلہ بھی پانچ رکنی بنچ نے مکمل ہم آہنگی سے کیا۔
لاہور (نامہ نگاران) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔ صادق سنجرانی کوئٹہ سے این اے 260 سے الیکشن لڑیں گے جبکہ وہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ 32 سے بھی امیدوار ہوں گے۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ چوہدری نثار نے این اے 54 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے۔ محمد شعیب صدیقی نے این اے 119 اور پی پی 170سے کاغذات نامزدگی الیکشن کمشن میں جمع کرا دیے ہیں۔ شعیب صدیقی لاہور سے پنجاب اسمبلی کے 2 حلقوں 149 اور 150سے بھی امیدوار ہوں گے۔ پی پی 166سے ڈاکٹر مراد راس نے کاغذات جمع کرا دیئے ہیں۔ این اے 46 ،47 اور48 کیلئے کاغذات نامزدگی کا وصولی کا عمل زورشور سے جاری ہے۔ جماعت اسلامی کے میاں اسلم ،کاشف چوہدری اور ملک عبدالعزیز نے کاغذات جمع کروا دیے۔ ذیشان شاہ، راجہ خرم نواز، سید ظفر علی شاہ ، شعیب شاہین سمیت 320 امیدواروں نے اب تک کاغذات نامزدگی حاصل کئے۔ ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق این اے 141میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پیر سید عمران احمدشاہ ، استحکام پاکستان پارٹی کے چوہدری نوریز شکور خان، پی ٹی آئی کے رانا آفتاب احمد خان نے کاغذات حاصل کئے ہیں۔ این اے 142 سے ٹوٹل 17 امیدواران اور این اے 143 سے ٹوٹل 18 امیدواران نے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر تعلیم مہر غلام فرید کاٹھیا، تحریک انصاف کے چوہدری محمد آصف، سابق ایم این اے تحریک انصاف رائے مرتضٰی اقبال، رائے حسن نواز ، عائشہ ارشد خان لودھی، ایڈوائزر استحکام پاکستان پارٹی ملک نعمان احمد لنگڑیال ، سابق ایم اے چوہدری محمد طفیل جٹ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شہزاد سعید چیمہ اور میجر (ر) غلام سرور شامل ہیں۔ پی پی 198سے پیر ولایت شاہ کھگہ، خضر حیات شاہ کھگہ، میاں سجاد ناصر، مظفر شاہ کھگہ، علی فتیانہ، پی پی 199 ساہیوال سے رانا آفتاب احمد، شیخ محمد چوہان، طیب محمود بلوچ، ملک ندیم کامران، چوہدری مبشر حسن ٗ سرمد شفقت اور خالد صدیق کمیانہ سمیت 62 امیدواران ٗپی پی 200سے محمد ارشد ملک ٗحسن مرتضیٰ شیرازی ٗفیصل جلال ڈھکو ٗرانا ابرار ٗپی پی 202 سے ٹوٹل 21 امیدواران نے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ہیں۔ پی پی 71 کے لیے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے ملک صہیب احمد بھرتھ تحریک لبیک کے رانا محمد حنیف اور محمد عارف تتلہ ایڈووکیٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں جبکہ سابق سٹی ناظم عزیز الحق پراچہ کو پولیس کے حراست میں لئے جانے کی اطلاع بھی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں کاغذات نامزدگی پر دستخط کر دیئے۔ کاغذات نامزدگی بانی پی ٹی آئی کے وکیل رائے محمد علی اڈیالہ جیل لیکر گئے تھے۔ رائے محمد علی نے بتایتا کہ بانی پی ٹی ٹی میانوالی‘ لاہور اور اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے۔ رانا ثناء اللہ خاں، انکی اہلیہ نبیلہ ثناء اللہ اور داماد رانا احمد شہریار نے کاغذات جمع کروا دیئے۔ چیئرمین فیسکو تحسین اعوان کی اہلیہ ہما تحسین نے این اے 95 سے کاغذات جمع کروائے وہ متوقع طور پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ہیں۔ ہمایوں اختر خاں نے این اے 97 سے کاغذات جمع کروائے۔ عابد شیر علی، رانا فاروق سعید، طارق باجوہ، نواب شیر وسیر، طلال چوہدری، میاں عبدالمنان، اعجاز ورک، میاں ضیاء الرحمان، حاجی اکرم انصاری، نواز ملک، مہر حامد رشید، علی اختر، راجہ ریاض، جنرل اکرم ساہی، زاہد نذیر، عاصم نذیر، مسعود نذیر، فرخ حبیب، فیض کموکا، لطیف نذر، ندیم آفتاب سندھو اور صاحبزادہ حامد رضا شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ظفر اقبال ناگرہ، ڈاکٹر نثار، رانا آفتاب، کاشف رندھاوا، توصیف نواز، شیخ اعجاز، علیم اللہ کموکا، نجمہ افضل، رانا احسان افضل، ضیا علمدار شاہ، احسن ریاض فتیانہ، خواجہ محمد اسلام، شیخ خرم شہزاد، عمران شیر علی، خیال کاسترو، محمد اکرم چوہدری، راحیلہ شہادت بلوچ، سدرہ سعید بندیشہ، سعد سعید اقبال، طاہر جمیل، شہباز بابر، رضا نصراللہ گھمن، افضل ساہی، علی افضل، آزاد علی تبسم، شعیب ادریس، علی گوہر بلوچ، شیخ یوسف، عرفان منان، محبوب عالم سندھو، راجہ دانیال، امتیاز احمد لونا نے بھی انتخابی دنگل میں کودنے کیلئے کاغذات حاصل کئے ہیں۔ گوجرانوالہ میں قومی اسمبلی کے 5 حلقوں میں42اور صوبائی اسمبلی کے 12 حلقوں میں148 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول اور جمع کرائے، پیپلز پارٹی کے اعجاز احمد سماں اور جماعت اسلامی کے ناصر محمود کلیر نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے عنصر محمود سندھو، بابر علاوالدین فاروقی،فرحان ملک،خالد منظور چیمہ، یپلزپارٹی کے اعجاز سماں جماعت اسلامی کے مشتاق بٹ‘ افضال حسین،چوہدری افضال احمد ساہی،جویریہ زبیر، مستنصر محمود ساہی رانا راشد علی بھی امیدوار ہیں۔ این اے 67 کے لیے سائرہ افضل تارڑ اور ایک آزاد اُمیدوار اسلم حیات نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے۔ قصور میں قومی اسمبلی کے چار اور صوبائی کے دس حلقوں سے کاغذات نامزدگی حصول اور جمع کروانے کا عمل جاری ہے۔ این اے133سے 56 امیدواروں کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے مسلم لیگ ن سے رانا محمد اسحاق خان اور تحریک انصاف سے ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی نے بھی کاغذات جمع کروا دے استحکام پاکستان سے آصف نکئی سردار ماجد ،ودیگر نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے۔ پی پی 181سے راؤ زاہد قیوم خاں‘ شیخ علاؤالدین‘ حمبل ثنا کریمی‘ فاروق قصوری، میاں نذیر میدوار ہونگے۔ ملک محمد احمد خاں اور مہر لطیف سمیت سیاسی شخصیات کاغذات نامزدگی آج جمع کروائیں گے۔ شیخوپورہ کے حلقہ پی پی 141 کیلئے چودھری شکیل عطاء اللہ ورک ، پی پی 142 کیلئے سید سجاد حسین شاہ، پی پی 136 سے چودھری قاسم ریاض گجر‘ این اے 115 کیلئے چودھری خرم شہزاد ورک کی طرف سے انکے وکلاء چودھری تنویر احسن ورک ودیگر ،حاجی محمدنواز اور پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر ملک جاوید اکبر ڈوگر سمیت دیگر نے کاغذات نامزدگی داخل کروائے ہیں۔