پاکستان سے تعلقات میں اضافہ ہوا، میڈیا پروفیشنلز دوستی مزید مستحکم کرینگے: چینی نائب وزیر خارجہ
بیجنگ (آئی این پی) چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان کے تعلقات میں گہرائی سے اضافہ ہوا۔ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے۔ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے میڈیا پروفیشنلز اہم ذمہ داریاں اور کام انجام دیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق آٹھواں پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) میڈیا فورم بیجنگ، اسلام آباد اور گوادر میں آن لائن اور آف لائن منعقد ہوا۔ فورم میں سی پیک گولڈن اینکر ایوارڈ کی تقریب، سی پیک میڈیا فورم بلوچستان انیشی ایٹو کا آغاز اور پاکستان میں سی پیک کے بارے میں تصورات اور آٹھویں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میڈیا فورم کے مشترکہ اعلامیے کی نقاب کشائی سمیت متعدد اہم تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق فورم کا آغاز چائنا اکنامک نیٹ کے صدر چوئی جون نے چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ کی جانب سے سی پیک میڈیا فورم کو مبارکباد کا خط پڑھ کر سنایا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنمائوں کی سٹرٹیجک رہنمائی اور تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی دیکھ بھال اور حمایت کے تحت حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان کے تعلقات میں گہرائی سے اضافہ ہوا ہے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے میڈیا پروفیشنلز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اہم ذمہ داریاں اور کام انجام دیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اکنامک ڈیلی کے صدر اور ایڈیٹر ان چیف ژینگ چنگ ڈونگ نے سی پیک کے لئے سازگار عوامی ماحول پیدا کرنے میں چینی اور پاکستانی میڈیا کے تعمیری کردار پر روشنی ڈالی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے رواں سال چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ اس میں اعلی سطحی حکومتی تبادلے اور تعاون، سی پیک تعاون کو گہرا کرنے کے ساتھ ساتھ معاش کے منصوبوں میں نتیجہ خیز نتائج شامل ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق جیانگ نے مزید کہا کہ پاک چین تعاون کے خلاف جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں ممالک میں میڈیا کو تعاون بڑھانے، مواد میں تنوع پیدا کرنے، مواصلاتی طریقوں میں جدت لانے، میڈیا پلیٹ فارمز کو وسعت دینے اور ناظرین تک رسائی بڑھانے کی ترغیب دی گئی۔