• news

پی پی، ہمارے نشان واپس ہو چکے، ن لیگ: کسی پارٹی پر پابندی کیخلاف ہیں، پیپلز پارٹی

کراچی +لاہور(نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے الیکشن کمشن کے فیصلے پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملکی اداروں کو داؤ پر لگایا۔ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے خلاف ہیں۔ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں۔ الیکشن کمشن نے کیس کے میرٹ کو دیکھ کر فیصلہ کیا ہو گا۔ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہوتا تو پی ٹی آئی الیکشن نہ لڑ سکتی۔ بانی پی ٹی آئی نے ذاتی مفادات کیلئے ملکی سیاست کو داؤ پر لگایا۔ پی پی سے بھی تیر کا نشان واپس لیا گیا تھا۔ استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا پی ٹی آئی کا تصوراتی محل زمین بوس ہو گیا۔ اس نے اپنا بیانیہ ہی زمین بوس کر دیا۔  مسلم لیگ (ن) کے رہنما اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف واحد جماعت نہیں جس کا انتخابی نشان واپس لیا گیا ہو۔ الیکشن کمشن نے پارٹی آئین کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات درست نہ کروانے پر پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا۔ الیکشن کمشن کو فیصلے کا کلی اختیار ہے۔ رولز بناتے ہیں تو ان پر عمل کرنا چاہئے۔ پی ٹی آئی واحد جماعت نہیں جس کا انتخابی نشان واپس لیا گیا ہو، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان بھی واپس لے لئے گئے تھے۔ فیصلہ کیخلاف اپیل کا حق ہے۔جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہا ہے یہ الیکشن کمشن کا انتقام ہے جس پارٹی کو کارنر میٹنگ کرنے کی اجازت نہیں اسے کہہ رہے ہیں  انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرائے گئے تو پھر جماعت اسلامی کے علاوہ کون سی پارٹی ہے جس میں  انٹراپارٹی الیکشن ہوئے ہیں ہمیں الیکشن کمشن کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن