غزہ: ایک خاندان کے 76 افراد سمیت 92 فلسطینی شہید: سردی، بھوک کا راج
غزہ‘ برسلز (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل نے 35 قیدیوں کی رہائی کے عوض حماس کو 7 روزہ جنگ بندی کی پیشکش کر دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کی جانب سے جن 35 قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کو عارضی جنگ بندی پر تحفظات ہیں، اور انہوں نے 7 کے بجائے 14 روز کے لیے سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں امداد سے متعلق اقوامِ متحدہ کی قرارداد ناکافی قرار دے دی۔ غزہ میں اسرائیلی فضائیہ نے ہسپتالوں اور جبالیہ کیمپ پر تباہ کن بمباری کی جس کے نتیجے میں 16سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ غزہ میں رہائشی عمارت پر بمباری میں ایک خاندان کے 76 افراد شہید ہو گئے۔ المغرب خاندان کے 16 سربراہوں کے ساتھ بڑی تعداد میں بچے‘ خواتین شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے پرانے ملازم ایسام‘ اہلیہ ‘ 5 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے العودے ہسپتال کو جانے والے راستے پر بمباری کی جس سے متعدد فلسطینی شہید ہو گئے۔ سڑک پر نشانہ بننے والے فلسطینیوں کی نعشیں بکھری پڑی ہیں۔ بمباری سے انڈونیشیا ہسپتال کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا۔ جبالیہ میں فلسطینی وزارت صحت کے جنرل ڈائریکٹر کے گھر پر حملے میں بیٹی شہید جبکہ منیر البروش زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع ہونے لڑائی کے 77 ویں دن تک اسرائیلی حملوں میں 20057 فلسطینی شہید اور 53,320 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کی لڑائی میں اس کے 784 فوجی اور افسر زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 180 کی حالت تشویشناک ہے۔ گزشتہ روز اسرائیل نے البریج کے مشرقی علاقوں میں ٹینکوں سے بمباری بھی کی۔ اسرائیلی فوج نے البریج سے فلسطینیوں کو نکال جانے کا بھی حکم دیا۔ اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملوں میں 48 گھنٹوں میں مزید 400 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا‘ 734 زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے جنوبی غزہ میں 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم گرائے۔ فلسطینی شہدا 21 ہزار‘ زخمیوں کی تعداد 53 ہزار سے زائد ہو گئی۔ اسرائیلی حملے میں 5 یرغمالی مارے گئے۔ صحافی خلیفہ بھی شہید ہو گئے۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے ساتھ سردی اور بھوک میں اضافہ ہو گیا۔ کھلے آسمان تلے بچے کھانے کو ترس گئے۔ غزہ میں خوراک‘ صاف پانی سمیت بنیادی اشاء خوردونوش کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ معصوم بچے سردی سے بچنے کیلئے کاغذ جلا کر سرد موسم کی شدت کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خالی دیگچیوں کے ساتھ روٹی ڈھونڈنے لگے۔ سرد موسم نے فلسطینیوں کی مشکلات اور بڑھا دی ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے پینے کے پانی کا آخری پلانٹ بھی تباہ ہو گیا۔ اسرائیل نے حماس کے اہم رہنما حسن الاطرش کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل مخالف ممالک سے حسن الاطرش کے قریبی تعلقات تھے۔ حسن الاطرش حماس کو ہتھیار فراہم کرتے تھے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ یمن کے دارالحکومت صفا میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطین کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ اردن میں امریکی سفارتخانے کے باہر جوتے لہرا کر احتجاج کیا گیا۔ سینکڑوں افراد نے ریلی نکالی اور اسرائیلی مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ برسلز یمں شہریوں نے امریکی سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے مجرمانہ خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا۔ نیدرلینڈ کے مختلف شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔ ٹرین سٹیشنوں پر غزہ میں جنگ بندی کے حق میں مظاہرے کئے گئے۔ یونیسف کے ترجمان نے کہا غزہ میں غذائی قلت سے 5 برس تک کی عمر کے 10 ہزار بچوں کی موت کا خدشہ ہے۔ حاملہ خواتین کی صحت کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا۔غزہ میں مزید 5 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ تعداد 149 ہو گئی۔ سات اکتوبر سے اب تک حماس کے ہاتھوں 477 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی اور شمالی غزہ میں 24 گھنٹوں میں 5 فوجی ہلاک ہوئے۔ 44 فوجی زخمی اور دس کی حالت تشویشناک ہے۔