غزہ: 201 فلسطینی شہید، 13 صیہونی فوجی ہلاک: اسرائیل نے صدی کی تباہ کن جنگ چھیڑ دی، امریکی اخبار
غزہ‘ نیویارک (این این آئی+ انٹرنیشنل ڈیسک) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی چابی امریکہ کے پاس ہے۔ سلامتی کونسل کی غزہ میں امداد کی قرارداد مشکلات کے سمندر میں قطرے کے برابر ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ترجمان نے بیان میں کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری قتل عام اور عالمی قانون کی خلاف ورزیاں صرف امریکہ روک سکتا ہے۔ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے، اسرائیل کو غزہ کی امداد نہیں روکنی چاہیے۔ 24 گھنٹے میں مزید 201 فلسطینی شہید ہوگئے۔ نصائرات کیمپ پر حملے میں 18 ‘ جبالیہ کیمپ کے مکان پر بم حملے میں بچوں‘ خواتین سمیت 12 شہید ہوگئے ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو غزہ میں فوجی کارروائیوں کے دوران شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔ جنگ زدہ علاقوں سے محفوظ انخلاء کی اجازت دی جائے۔ اسرائیل نے گزشتہ روز زمینی کارروائیوں میں مزید 13 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ادھر تل ابیب میں ہزاروںافراد نے نیتن یاہو حکومت کیخلاف مظاہرہ کر کے جنگ بندی‘ یرغمالیوں کیلئے معاہدہ کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ میں بمباری کی‘ بمباری سے اقوام متحدہ کے سکول کے احاطے میں کھڑی گاڑیاں مکمل تباہ ہو گئیں جبکہ عمارت کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔ اقوام متحدہ ترجمان کے مطابق غزہ میں 80 فیصد لوگ بے گھر ہو گئے۔ حماس ترجمان نے کہا یرغمالیوں کی رہائی مکمل جنگ بندی سے مشروط ہے۔ لندن میں احتجاج کے دوران سڑک بلاک کر دی گئی۔ نیویارک میں مظاہرہ ہوا۔ غزہ میں مزید 2 صحافی شہید‘ تعداد 103 ہو گئی۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں صدی کی انتہائی تباہ کن جنگ چھیڑ دی ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں شام کے شہر حلب سے دگنی عمارتیں تباہ کر دی ہیں۔ غزہ کے ہسپتالوں کے قریب سب سے بڑے بم گرائے گئے۔ شمالی غزہ میں ان سات ہفتوں میں تباہ ہونے والی عمارتیں حلب شہر میں تین سال کے دوران تباہ ہونے والی عمارتوں سے دگنی ہیں۔ترجمان القسام بریگیڈ ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں چار دنوں میں 48 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ اسرائیلی فوج کی 35 گاڑیوں اور ٹینکوں کو تباہ کیا۔ ہمارے مجاہدین نے 24 فوجی مشن کامیابی سے پورے کئے۔ اسرائیلی فوج کے ساتھ غزہ کی گلیوں میں آمنے سامنے جھڑپیں ہوئیں۔ ہمارے سنائپرز نے بھی دشمن کی فوج کو چن چن کو نشانہ بنایا۔ مارٹر گولوں اور میزائلوں کے ذریعے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کئے۔ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر بھی راکٹوں کی بارش کی گئی۔