جانچ پڑتال جاری، نوازشریف، بلاول سمیت متعدد رہنمائوں کے کا غذات منظور
اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) عام انتخابات 2024ء میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں پر گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی سکروٹنی کا عمل جاری رہا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 سے چودھری نثار علی، این اے 127 سے سردار لطیف کھوسہ اور عون چودھری کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے۔ این اے 194 لاڑکانہ ون اور این اے 196 شہداد کوٹ سے بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات درست قرار دیئے گئے۔ این اے 265 پشین سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ این اے 148 سے سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن، این اے 128 اور این اے 123 سے لیاقت بلوچ کے کاغذات درست قرار دیئے گئے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن سید امین الحق کے کاغذات بھی این اے 246 سے منظور ہو گئے۔ لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے کاغذات بھی منظور ہو گئے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے این اے 207 نواب شاہ سے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے راولپنڈی، پیپلزپارٹی کے نثار کھوڑو، روبینہ قائم خانی، سعید غنی، تنزیلہ قمبرانی، جمیل سومرو، ٹی ایل پی کے ثروت فاطمہ، ایم کیو ایم کی افشاں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 130 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔ کراچی کے حلقہ این اے 238 سے حلیم عادل شیخ کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ ایم کیو ایم کے جاوید حنیف اور امین الحق کے کاغذات منظور کر لئے گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کے رہنما بلال یاسین نے پارٹی قائد نواز شریف کے این اے 130 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جنہیں منظور کرلیا گیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں بلال یاسین نے بتایا کہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی کے سلسلے میں آر او کے دفتر میں پیش ہوئے تھے جہاں آر او نے سوال و جواب کیے اور نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔ بلال یاسین نے کہا کہ ان کے ہمراہ نواز شریف کے وکیل امجد پرویز بھی آر او کے دفتر میں پیش ہوئے تھے۔ (ن) لیگ کے رہنما بلال یاسین خود اس حلقے کی صوبائی نشست پی پی 173 سے الیکشن لڑرہے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 130 نواز شریف کا آبائی حلقہ ہے اور وہ اس سے پہلے بھی یہاں سے الیکشن لڑچکے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں پر سکروٹنی روک دی۔ عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے والے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کی مخصوص نشستوں پر کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ ترجمان صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کی خواتین کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہوگی، انٹرا پارٹی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی سکروٹنی روکی گئی ہے۔ الیکشن کمشنر پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہے، فیصلہ آنے تک سکروٹنی نہیں ہوگی۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کی خواتین آر او سے تحریری طور پر سکروٹنی نہ کرنے کا لکھوا کر واپس جانے لگی۔ صوبائی الیکشن کمیشن آفس میں پی ٹی آئی خواتین نے شدید احتجاج بھی کیا۔ علاوہ ازیں ایف بی آر الیکشن کمیشن کی ہدایت پر کاغذات نامزدگی جمع کروانے والوں کی سکرونٹی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ جنرل الیکشن 2024 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے والے 5 ہزار سے زائد امیدواروں کے ایف بی آر سے رجسٹرڈ نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 28626 میں سے 5 ہزار سے زائد کاغذات جمع کروانے والے امیدوار ایف بی آر کے سسٹم سے باہر پائے گئے ہیں۔ باقی 23000 ہزار سے زائد امیدواروں کے پاس این ٹی این موجود ہے مگر سینکڑوں امیدواروں کے نان فائلر ہونے کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے نان رجسٹرڈ اور ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے امیدواروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے ایف بی آر فیلڈ دفاتر کو ڈیٹا شیئرکر کے ان کو نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔