• news

شاہ محمود رہا ہوتے ہی جی ایچ کیو حملہ کیس میں پھر گرفتار، پولیس دھکے دیتے ہوئے لے گئی

راولپنڈی‘ اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت +آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ بدھ کے روز شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں ضمانت کے بعد رہا کیا گیا تاہم راولپنڈی پولیس نے انہیں اڈیالہ جیل کے گیٹ سے باہر نکلتے ہی دوبارہ گرفتار کر لیا۔ شاہ محمود قریشی کو راولپنڈی کے تھانہ صدر بیرونی کے ایس ایچ او کی سربراہی میں ٹیم نے گرفتار کیا۔ پولیس شاہ محمود قریشی کو بکتر بند گاڑی میں لیکر نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئی۔ گرفتاری کے وقت بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا جا رہا ہے، میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے، میں بے گناہ ہوں، مجھے بلاوجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر آپ نے غیر قانونی حرکت کی تو سپریم کورٹ میں لے کر جاؤں گا۔ ادھر پولیس نے کہا ہے کہ شاہ محمود کی سائفر کیس میں ضمانت ہو چکی ہے۔ سابق وزیر خارجہ کی 15 روزہ نظربندی کے آرڈر جاری ہو چکے ہیں۔ نظربندی آرڈرز میں شاہ محمود سے 9 مئی مقدمات کی تفتیش کا کہا گیا ہے۔ دریں اثناء ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کی نظربندی کا حکم واپس لے لیا، تاہم پولیس نے شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر 9 مئی سانحہ میں جی ایچ کیو پر حملہ کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار درج ہے۔ پولیس کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو آج یا کل اے ٹی سی راولپنڈی میں پیش کیا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں نہیں بتایا جارہا کہ والد کو کہاں لے کر گئے ہیں۔ راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مہر بانو قریشی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ ہمیں بتایا گیا کہ کسی نئے مقدمے میں شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا یا نہیں، میرے والد کی گرفتاری کے وقت نہ رتبے کا لحاظ کیا گیا اور نہ ہی عمر کا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان  نے کہا ہے کہ تھری ایم پی او بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیے۔ شاہ محمود قریشی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ضمانت دی ہے کہ الیکشن فری اینڈ فئیر ہونے کیلئے ضروری ہے گرفتاریاں نہ کی جائیں۔ شاہ محمود قریشی پارٹی کے اہم رکن ہیں ان کی گرفتاری پر سپریم کورٹ کو دیکھنا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن