غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید: مصر نے جنگ بندی کیلئے تجاویز قطر کو بھیج دیں
غزہ (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید 200سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے۔ جبکہ شہداء کی تعداد 21ہزار سے متجاوز ہو گئی۔ دنیا کے با اثر ممالک اسرائیلی فوج کی بربریت کے خلاف دیوار بننے کے بجائے خاموش تماشائی بن گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق وسطی غزہ میں العمل ہسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ نصیرات کے پناہ گزین کیمپ پر صیہونی حملے میں بھی کئی افراد کی شہادتوں کی اطلاعات ہیں۔ صیہونی افواج نے دیر البلاح کی مسجد بھی شہید کر دی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہزاروں فلسطینی اسرائیلی حملوں سے بچنے کیلئے وسطی غزہ اور خان یونس سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جبکہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کیلئے ازخود ویزوں کا اجرا بھی روک دیا ہے۔ القسام بریگیڈز کے مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ٹینک اور بلڈوزر تباہ کرنے کے ساتھ متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک کردیئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مصر نے غزہ میں مرحلہ وار جنگ بندی کا فریم ورک تجویز کر دیا۔ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدہ کیلئے قطر کو تجاویز بھجوا دیں۔ پہلے مرحلہ میں اسرائیلی فوج کے غزہ کے کچھ علاقوں سے پیچھے ہٹنے کی تجویز ہے۔ دوسرے مرحلہ میں اسرائیلی خواتین چھوڑنے کا ذکر ہے۔ حماس اب تک ان تجاویز کو مسترد کر چکی ہے۔ مصدر صدر السیسی اور اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ ثانی نے ملاقات میں کہا غزہ، مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کے اسرائیلی اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ دفتر کے ترجمان نے کہا غزہ میں امداد فراہمی مشکل ہو گئی، وجہ اسرائیلی بمباری ہے۔