مسلم لیگ ن کی متحدہ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہو سکی، جی ڈی اے کیساتھ مل کر چلنے پر اتفاق
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+سٹاف رپورٹر+قمر خان) ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مذاکرات میں آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا تاحال فیصلہ نہ ہوسکا۔ ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان بہادر آباد مرکز میں بڑی بیٹھک ہوئی۔ اس موقع پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران دیگر معاملات کے علاوہ کراچی کے حلقہ این اے 242 کی نشست پر کسی بھی جماعت کے الیکشن لڑنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، آئندہ بیٹھک میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر حتمی فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ شہباز شریف اور مصطفیٰ کمال نے حلقہ این اے 242 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں۔ قبل ازیں شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے مرکز بہادر آباد پہنچا تھا۔ شہباز شریف اور وفد کا استقبال متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی، مصطفی کمال، امین الحق اور رابطہ کمیٹی کے اراکین نے کیا تھا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے نواز شریف کا سلام اور خصوصی پیغام متحدہ کی قیادت کو پہنچایا۔ شہبازشریف نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ اپنے دوستوں سے ملنے آیا ہوں، نواز شریف کا پیغام اور سلام لایا ہوں۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئندہ برس فروری میں ہونے والے عام انتخابات پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے بہادر آباد مرکز میں ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال اور سیٹ ایڈجسمنٹ سمیت انتخابی معاملات پر گفتگو کی گئی۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق دونوں جماعتوں کی کمیٹی آئندہ دو تین روز مین مذاکرات کرے گی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا نواز شریف کا خیرسگالی کا پیغام لیکر کراچی آئے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان ہماری سنجیدہ پارٹنر ہے، ملکر کراچی اور پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن آج بھی کراچی میں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور کھٹارا بسیں چل رہی ہیں۔ کراچی میں بھتہ خوری تھی، نواز شریف نے شہر سے بدامنی ختم کی، شہباز شریف کا کہنا تھا عوام نے اپنے ووٹوں سے نواز شریف کو 8 فروری کو کامیاب کرانا ہے، 8 فروری کے بعد کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کریں گے کیونکہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے اور گیٹ وے ٹو پاکستان ہے۔ صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو بھرپور کوشش کرنا ہو گی، آئندہ برس ہونے والے انتخابات پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سازشی عناصر کی سازشیں آج عروج پر ہیں۔ کراچی میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے رہنما ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستانی معاشرے سے زہر ختم کرنے میں کئی سال لگ جائیں گے۔ آج سازشی عناصر کی سازشیں عروج پر ہیں۔ شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا کماؤ شہر ہے جو بینکنگ اور شپنگ کا مرکز ہے۔ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہے۔ اس شہر کو اس کا حق ملنا چاہیے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات کرنے آئے ہیں اور قائد نواز شریف کا پرخلوص خیرسگالی کا پیغام لائے ہیں۔ ہمارے تعلقات دہائیوں سے قائم ہیں۔ ہم ملکر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں گے۔ رہنما ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا مسلم لیگ ن کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم نے مل کر چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ الیکشن ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ موجودہ حالات میں سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی شرط ہے۔ ایم کیو ایم کی ہم آہنگی کو اللہ قائم رکھے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا دورہ خیرسگالی کا دورہ تھا۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر پہلے سے بنی ہوئی کمیٹیاں کام کریں گی۔ کمیٹیوں کی ملاقات اگلے ایک دو روز میں متوقع ہے۔ مسلم لیگ ن اور جی ڈی اے نے انتخابات میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کرچلنے پر اتفاق کیا ہے۔کراچی میں صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف اور جی ڈی اے رہنما پیرپگاڑا کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں جماعتوں نے انتخابات میں ایک دوسرے کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ ملاقات میں دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ انتخابات ایک دوسرے کیساتھ مل کر لڑیں گے ، جہاں جس کو ضرورت ہو گی دوسرا اس کو سپورٹ کرے گا۔ اس حوالے سے صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف کاکہنا تھا کہ سندھ میں ایک پارٹی کے پاس ہی سارے اختیار تھے ، ملاقات میں خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور دیگر لیگی رہنما بھی موجود تھے۔ بعدازاں مسلم لیگ ن اور جی ڈی اے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جی ڈی اے کے اس الیکشن پر کافی تحفظات ہیں، ہمارا 4جماعتی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا نظام بنے گا، پیپلز پارٹی کے امیدوار بھی ہر جگہ سے الیکشن لڑرہے ہیں، ہم نے کسی کو الیکشن لڑنے سے منع نہیں کیا سب کا حق ہے۔ جی ڈی اے وفد نے اس موقع پر کہا کہ شہبازشریف کی قیادت میں آئے وفد نے ہماری باتیں سنی غور سے سنیں، 35 سے 30فیصد ووٹ پیپلز پارٹی مافیا کو پڑتا ہے، ہمارا فوکس باقی 65فیصد ووٹ پر ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے 8فروری کو 15سالہ سسٹم کو تباہ کردیں گے۔ صوبہ سندھ کی بڑی شخصیت جام قائم اور جام کرم مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے۔ سابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں جام قائم اور جام کرم نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ شہباز شریف نے جام قائم اور جام کرم کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر مبارک دی۔ دریں اثنا میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے کہا کہ جیسے جیسے انتخابی عمل آگے بڑھ رہا ہے عوام کی دلچسپی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک جمہوریت کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچے۔ ملک میں ریکارڈ توڑ بیروزگاری ہے اور معاشی بحران تشویشناک صورتحال اختیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے اتفاق کیا کہ اگر اللہ نے موقع دیا تو آئین میں ترامیم کا کام ہوگا۔ ن لیگ سے طے پایا کہ مل جل کر آگے بڑھنا ہے اور عوام کی خدمت کرنی ہے۔ جی ڈی اے کی تمام جماعتوں سے ہمارے رابطے اور ملاقاتیں ہیں۔ سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم مصطفی کمال نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کوئی حمتی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ ہمارا (ن) لیگ سے ریلیشن اور انڈرسٹینڈنگ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے بالاتر ہے۔ ہمارا ایجنڈا اصلاحات اور آئینی ترمیم کا ہے۔ اس کے لئے ہمیں پنجاب کی بڑی جماعت چاہئے اور وہ پی پی یا پی ٹی آئی نہیں۔ دو سے تین دن میں معاملات واضح ہوں گے۔ ہم نے 16 ماہ حکومت کے ساتھ گزارے۔ اسی لیگیسی کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔ (ن) لیگ اور ایم کیو ایم کی ابھی بات چیت جاری ہے۔ حتمی فیصلے نہیں ہوئے۔ ڈیڈ لاک نہیں۔ (ن) لیگ سے بات چل رہی ہے۔ ابھی این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔