سینٹ:فوج، سکیورٹی افسروں پراپیگنڈا پر سخت سزا کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کی ایوان بالا نے پاک فوج اور سکیورٹی افسروں کے خلاف منفی پراپیگنڈا کرنے پر سخت سزا کی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا ہے۔ قرارداد پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرا مند خان تنگی نے پیش کی۔ قرارداد میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پراپیگنڈا کرنے والے کو سخت سزا دی جائے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاک فوج کے خلاف بد نیتی پر مبنی پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ قرارداد میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ملکی سرحدوں کے دفاع کے لیے مسلح افواج اور دیگر سکیورٹی اداروں کی عظیم قربانیوں کو اجاگر کیا گیا ہے اور اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ بالخصوص مخالف ہمسایہ ملک کے پیش نظر مضبوط فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے ملک کے دفاع کے لیے ناگزیر ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینٹ حکومت سے سفارش کرتی ہے کہ وہ افواج پاکستان اور دیگر سکیورٹی اداروں کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پراپیگنڈے میں ملوث پائے جانے والوں کو عوامی عہدے سے 10 سال کی نااہلی سمیت سخت سزا دینے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں۔چیئرمین سینٹ نے امتناع الیکٹرانک جرائم (ترمیمی) بل 2023 متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے تحریک پیش کی کہ قانون امتناع الیکٹرانک جرائم بابت 2016 میںمزید ترمیم کرنے کا بل امتناع الیکٹرانک جرائم (ترمیمی) بل 2023 پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد چیئرمین سینٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے مجھے تھریٹ ہے، میں نے بلٹ پروف گاڑی مانگی تو کہا گیا آپ خود لے لیں۔ میں 10 کروڑ کی گاڑی کہاں سے لوں۔ سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمن پر حملہ ہوا۔ الیکشن کمشن کو ملاقات میں کہا ہم ان حالات میں الیکشن کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ملک میں امن نہیں ہے الیکشن کیلئے امن ضروری ہے۔ خیبر پی کے اور بلوچستان میں سردی ہوتی ہے یہ میں نے اداروں کو بتایا۔ اس کے باجود ادارے اور عدلیہ الیکشن کرانے پر بضد ہیں۔