فوج ہماری، کسی سے جھگڑا نہیں، بلے کے سوا کوئی نشان ملا تو لے لیں گے: چیئرمین پی ٹی آئی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ اگر بلے کے علاوہ کوئی نشان ملتا ہے تو لیں گے لیکن بائیکاٹ نہیں کریں گے جبکہ فوج ہماری ہے اور پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی سے کوئی جھگڑا نہیں۔ صحافیوں سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹرگوہر خان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کو بطور جماعت مائنس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، پشاور ہائیکورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا لیکن جاری نہیں ہوا، الیکشن کمیشن کے ذریعے پی ٹی آئی کو پیچھے دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وکیل ن لیگ سے جائے تو ٹھیک پی ٹی آئی سے جائے تو گرفتار ہوتا ہے، عدلیہ اپنا کردار ادا کرے تو مسائل کا حل ممکن ہے، عدالت کو اب اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ہمارا مطالبہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ سے ہے، چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کو اب اس معاملے میں مداخلت کرنا ہوگی، سپریم کورٹ اور چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی ان معاملات کا نوٹس لیں۔ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پلان بی اور سی ہمارے پاس ہے جس سے پارلیمان تک جائیں گے، اگر بلے کے علاوہ کوئی نشان ملتا ہے تو لیں گے لیکن بائیکاٹ نہیں کریں گے، اگر پارٹی نشان نہ دیا تو مخصوص نشستوں سے مسائل پیدا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ نے نان پارٹی بیسڈ الیکشن سے روکا ہے، الیکشن کامعاملہ سپریم کورٹ میں ہے، امید ہے سپریم کورٹ شفاف انتخابات کروائے گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ ٹکٹوں سے متعلق منگل اور بدھ کو بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کروں گا اور سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کریں گے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آر اوز کے فیصلوں پر عدالتوں سے انصاف کی امید ہے، بلے کا نشان چھینا گیا تو جمہوریت کا نقصان اور پی ٹی آئی کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 550 سے زیادہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگیوں کی درخواستیں مسترد ہوئیں جن میں سے تحریک انصاف کے 380، (ن) لیگ کے 28 جبکہ پیپلزپارٹی کے 40کاغذات مسترد ہوئے، یقیناً کچھ ٹیکنیکل پوائنٹ بھی اٹھائے گئے ہیں کہ نومینیشن فارم پر سائن موجود نہیں ہے۔