گدو پلانٹ ٹھیک نہ ہوا، بجلی کی پیدوار طلب سے آدھی، 12گھنٹے تک لوڈشیدنگ
لاہور+ اسلام آباد+ سرگودھا+ فیصل آباد+ ڈسکہ+ ساہیوال+ اوکاڑہ+ پنڈی بھٹیاں (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندگان خصوصی+ نمائندگان نوائے وقت+ نامہ نگار) گڈو پاور پلانٹ کی خرابی کے باعث بجلی سسٹم میں نہ آنے، مختلف پاور ہاؤسز میں جاری مرمتی کام اور ایندھن کی کمی کے باعث ملک بھر میں بجلی کی پیداوار طلب کے مقابلے میں آدھی رہ گئی ہے جس کی وجہ سے لاہور، اسلام آباد، سرگودھا، فیصل آباد، ڈسکہ، ساہیوال اور اوکاڑہ سمیت مختلف شہروں میں 6 سے 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جبکہ بعض دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے بھی زائد ہے۔ اس پر گیس کی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ عوام نے حکام سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 14ہزار 500 میگاواٹ ہو گئی، مختلف ذرائع سے صرف 7 ہزار 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ شارٹ فال 6700 میگاواٹ تک ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق پن بجلی کی پیداوار میں 80 فیصد تک کمی ہوئی ہے، پن بجلی 10 ہزار میگاواٹ کے بجائے صرف 1200 میگاواٹ پیدا کی جارہی ہے۔ تربیلا ڈیم سے 330، منگلا ڈیم سے 250، غازی بروتھا اور دیگر پراجیکٹس سے 620 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔ تھرمل پاور پلانٹس 4 ہزار کے بجائے صرف 1300 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق نجی شعبے کے بجلی گھر صرف 5 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جامشور ، مظفر گڑھ اور گدو کے متعدد پاور پلانٹس مرمت کے باعث بند پڑے ہیں، بجلی ٹرپنگ سے بچانے کیلئے بلیک سٹارٹ فیسلٹی استعمال کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بجلی کی طلب اور رسد میں فرق کے باعث آئیسکو ریجن میں 6 سے 8 گھنٹے کے لوڈ مینجمنٹ شیڈول پر عمل کیا جا رہا ہے۔ گڈو پاور پلانٹ سسٹم میں واپس نہ آسکا جس سے بجلی کا بحران شدید ہوگیا۔ این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق لیسکو سمیت تمام ڈسکوز میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ گھنٹوں تک پھیل گئی ہے اور لیسکو ریجن میں ہر ایک گھنٹے بعد بجلی کی غیر اعلانیہ بندش جاری ہے۔دوسری جانب ترجمان پاور ڈویژن کا بتانا ہے کہ شدید دھند کے باعث گڈو کے قریب این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائنز ٹرپ کرگئی تھی، دھند کی وجہ سے 550 اور 220 کے وی کی لائنوں کو نقصان پہنچا تھا، ٹرپنگ سے 500 کے وی کے سرکٹ بریکر کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ سرگودھا میں سردی کی شدت کے ساتھ ہی بجلی اور سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ نے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کر دیئے جو مہنگے داموں ایل پی جی سلنڈر گیس خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہیں جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نے ہوٹلوں سے کھانا منگوانا معمول بنا لیا۔فیصل آباد میں طویل دورانیہ کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ فیسکو ریجن کے شہری علاقوں میں ہر دوگھنٹے بعد ایک گھنٹہ اور مجموعی طور پر روزانہ 8 گھنٹے بجلی بند ہورہی ہے۔ دیہی علاقوں میں ہر ایک گھنٹہ بعد ایک گھنٹہ بجلی بند کی جارہی ہے۔ ڈسکہ شہر اور گردونواح میں بجلی و گیس کی شدید لوڈشیڈنگ، زکدگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ خواتین کو کھانا پڑکانے میں بھی مشکلات، کاروبار ٹھپ، لوگ بیمار ہونے لگے۔ بجلی و گیس کی طویل بندش سے صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ گھریلو خواتین کو کھانا پکانے میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔ ساہیوال میں گزشتہ کئی روز سے بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کاروباری اور گھریلو زندگی، کاروبار، دفاتر، صنعتی شعبے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ طویل لوڈشیڈنگ سے کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں اور مزدور طبقہ بیروزگار ہو رہا ہے۔ اوکاڑہ میں گیس اور بجلی کی شہریوں سے چھپن چھپائی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ جوں جوں سردی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے محکمہ سوئی گیس اور لیسکو نے گیس پائپ لائنوں کے وال بند کرنا شروع کر دیئے جبکہ گرڈ سٹیشنوں سے سوئچ آف کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ اوکاڑہ اور گردونواح میں گیس لوڈشیڈنگ میں اضافہ بعض علاقوں میں تو گیس پریشر اتنا کم کہ گیس سے چولہا کھانا بھی نہیں پکا سکتا۔ عوام پریشان عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔ گجرات میں بھی بجلی اور گیس کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے‘ بجلی کی بندش سے لوگ پانی کی دستیابی سے بھی محروم ہو چکے ہیں، جبکہ دوسری جانب گیس کی بندش سے گھریلو خواتین کو کھانا بنانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔پنڈی بھٹیاں میں بجلی نہ گیس، عوام شدید پریشان ہیں۔ بجلی کی صورتحال یہ ہے کہ 15 منٹ کے لیے آتی ہے اور دو گھنٹے کے لیے غائب ہو جاتی ہے۔ مزدور جو ہیں وہ بے روزگار ہو کر رہ گئے ہیں۔ کئی لوگوں کی الیکٹرونکس اشیاء جل گئی ہیں۔ کبھی گیس آتی ہے کبھی نہیں۔