• news

نااہلی ترمیم: نواز شریف سمیت 100 پارلیمنٹیرین کو فائدہ ہوگا: اعظم نذیر تارڑ

حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) سابق وزیر قانون، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں تاحیات نااہلی کیس کا بنچ صرف نواز شریف کے لیے قائم نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں امیدواروں کی تاحیات نا اہلی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا احسن اقدام ہے۔ تاحیات نا اہلی کے اس فیصلے کی ترمیم سے نہ صرف نواز شریف بلکہ سو کے قریب پارلیمنٹرین کو فائدہ ہو گا اور کئی نئے آنے والے ارکان اسمبلی بھی اس سے فائدہ حاصل کریں گے۔ کسی عدالتی فیصلے سے اگر ابہام پیدا ہوتا ہو تو پارلیمان قانون سازی کے ذریعے اسے درست کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے سیکشن 232میں کی جانے والی ترمیم کے عدالتی فیصلے کی تشریح اور وضاحت کی گئی۔ چیف جسٹس  قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تا حیات نا اہلی کیس کی سماعت اس لحاظ سے بھی درست ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار، آر اوز اور الیکشن کمیشن کے متضاد فیصلوں سے بچ سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  نواحی گائوں جیدکے میں چودھری ندیم رانجھا کی قیادت میں رانجھا، لنگاہ اور دیگر برادریوں کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اور لیگی امیدواروں کی حمایت کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے کیا۔ مسلم لیگ (ن) کی امیدوار قومی اسمبلی این اے 67سائرہ افضل تارڑ، امیدوار صوبائی اسمبلی پی پی 38 شیخ گلزار احمد، انجمن تاجران غلہ منڈی کے صدر محمد اعظم سمور، سیکرٹری حاجی عبدالحمید رحمانی سمیت دیگر معززین بھی اس موقع پر شامل تھے۔ تقریب اور میڈیا سے بات کرتے اعظم نذیر تارڑ  نے کہا  پی ٹی آئی کو مکمل طور پر لیول پلیئنگ فیلڈ دی گئی۔  پی ٹی آئی کو ان کے انتخابی نشان سے لے کر ہر معاملے میں عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے اور خاص بات یہ ہے کہ چھٹی کے روز بھی پشاور ہائی کورٹ سے ان کی حمایت میں فیصلہ دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو مقدمات میں ضمانتیں مل رہی ہیں، ان کے حق میں فیصلے آرہے ہیں اور اب نجانے وہ کس طرح کی لیول پلیئنگ فیلڈ چاہتے ہیں۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ انشاء اللہ 2024ء کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی۔ امیدوار صوبائی اسمبلی شیخ گلزار احمد  نے کہا  انتخابات میں کامیاب ہو کر میرا مشن عوامی خدمت کے جذبہ کے تحت اپنے حلقہ کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کرنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن