ایران: جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2دھماکے، 103افراد جاں بحق، 211زخمی
تہران+اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک+نمائندہ خصوصی+خبرنگارخصوصی) ایران کے شہر کرمان میں سابق جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2 دھماکوں میں103 افراد جاں بحق اور211 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق سابق ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر ان کے مقبرے کے نزدیک دھماکہ خیز مواد سے بھرے دو بیگ قبرستان کے داخلی دروازے پر رکھے گئے تھے۔ قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر مقبرے میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔ سکیورٹی حکام صورتحال کا جائزہ لیکر تحقیقات کر رہے ہیں۔ ادھر معاون گورنر نے کہا ہے کرمان میں دھماکے دہشتگردی کے واقعات ہیں۔ دھماکے دستی بم پھٹنے کے باعث ہوئے۔ دھماکوں کے بعد شہر بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ واضح رہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو 3 جنوری 2020ء کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں شہید کیا گیا تھا۔ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی اسی قبرستان میں مدفون ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے ایران میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ بیان میں انہوں نے دھماکوں میں معصوم انسانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ٹویٹ میں ایران کے شہر کرمان میں دہشتگرد حملوں میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے بھی بزدلانہ دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان نے کہا پاکستان سمجھتا ہے دہشتگردی علاقائی‘ عالمی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے ایران حکومت اور عوام سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کرمان میں دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملوں کے ذمہ داروں کو کڑا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی پھیلائی اور بڑی تعداد میں لوگوں کو شہید کیا۔ اس تباہی کا انشاء اللہ کڑا جواب دیا جائے گا۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی کرمان میں ہونے والے دھماکوں کے بعد ایک مذمتی تحریری بیان جاری کیا ہے جس میں بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد کی جلد ہی شناخت ہو جائے گی اور ان کو سخت سزا دی جائے گی۔ صدر پیوٹن اور یورپی یونین نے بھی بڑی ہلاکتوں کی مذمت کی۔ ایران میں آج سوگ کا اعلان کر دیا گیا۔ صدر رئیسی نے دورہ ترکیہ منسوخ کر دیا۔