عمران کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی نہیں: پیمرا، چینلز پر دباؤ نہ ڈالا جائے: ہائیکورٹ
لاہور (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے بانی پی ٹی آئی کی تقاریر پر پابندی کے خلاف دائر درخواستیں نمٹا دیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ پیمرا سمیت اداروں کو تفصیلی فیصلے میں بانی پی ٹی آئی کی تقاریر اور نام نشر کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی۔ وفاقی حکومت، وزارت اطلاعات اور پیمرا سمیت دیگر فریقین نے جواب جمع کروا دیئے۔ وکیل بانی پی ٹی آئی احمد پنسوتہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو برابری کے اصول پر ایئر ٹائم ملنا قانونی تقاضا ہے۔ عدالتی احکامات کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کیے جانے سے روکا جا رہا ہے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شیراز ذکاء نے موقف اپنایا کہ فیض آباد کے فیصلے کا اطلاق بانی پی ٹی آئی پر بھی ہونا چاہئے۔ بانی پی ٹی آئی نے اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے لہٰذا ان پر پابندی عائد کی گئی۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ہائیکورٹ نے عمران کی تقاریر روکنے کے الزام پر پیمرا کو ٹی وی چینلز پر پریشرائزڈ نہ کرنے کا حکم دیا جس پر پیمرا نے کہا ہے کہ عمران کی تقاریر نشر کرنے پر کوئی پابندی نہیں۔