نئے سال کا پہلا ہفتہ، مہنگائی مزید بڑھ گئی، سالانہ شرح 42.86فیصد تک جاپہنچی: ادارہ شماریات
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سال نو کے پہلے ہی ہفتے مہنگائی میں اضافہ ہوگیا اور ہفتہ وار مہنگائی 0.81 فیصد بڑھ گئی۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 9 کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور23 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر،چکن،انڈے ،پیاز،چینی اور دالوں سمیت کئی اشیاء مہنگی ہوئیں جن میں ٹماٹرکی قیمتوں میں16.04 فیصد، چکن کی قیمتوں میں13.98 فیصد،انڈا 3.20 فیصد، دال مونگ 1.68 فیصد،دال چنا 2.12 فیصد اور چینی کی قیمتوں میں2.04فیصد، ایل پی جی 1.19فیصد اور آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں0.51 فیصد اضافہ ہوا۔اس کے برعکس آلو کی قیمت میں8.68 فیصد،چائے 1.29فیصد، کوکنگ آئل اورویجیٹیبل گھی0.54 فیصد،واشنگ سوپ 0.47فیصد،دال ماش 0.36 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں0.23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 35.33فیصد اور 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے گرانی کی شرح 40.20فیصد رہی ہے۔ 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 46.38فیصد، اور 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے 43.75فیصد رہی۔ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق اس اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی سالانہ شرح 42.86 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔