• news

کراچی میںپھر آتشزدگی، 3 افراد جھلس گئے ، 30 جھگیاں ، گھریلوں سامان خاکستر

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) شہر قائد میں ایک ہی دن میں جھگیوں میں آتش زدگی کا دو واقعات پیش آئے، جس میں درجنوں جھگیاں خاکستر ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق تین ہٹی پل کے نیچے جھگیوں میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد گزشتہ شب ملیر سٹی کے علاقے بکرا پیڑی انور بلوچ ہوٹل کے عقب میں جمعرات کو رات گئے جھگیوں میں لگنے والی آگ پر فائر بریگیڈ کے عملے نے 3 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا۔ آتشزدگی کے نتیجے میں خواتین سمیت 4 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جبکہ 30 سے زائد جھگیاں اور بھاری مالیت کا سامان، متعدد موٹرسائیکلیں چنگچی اور سائیکلیںجل گئیں۔ ترجمان فائر بریگیڈ کے مطابق آگ لگنے کی اطلاع جمعرات کی شب 12 بج کر 19 منٹ پر موصول ہوئی تھی۔  تنگ گلیوں اور سرکاری ایمبولینسوں کی گلیوں میں غلط پارکنگ کے باعث فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو متاثرہ مقام تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فائر فائٹرز نے 3 گھنٹے سے زائد کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا تاہم مزید 2 گھنٹے تک کولنگ کا عمل جاری رکھا گیا۔ آتشزدگی کے نیتجے میں 30 سالہ سری دیوی اس کا شوہر 35 سالہ سکندر اعظم ، 45 سالہ ریشم اور 25 سالہ راجا جھلس کر زخمی ہوگئے ، جنہیں سول ہسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔ راجا کی حالت تشویشناک ہے جب کہ دیگر زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔متاثرین نے کہا کہ ان میں سے بیشتر کا تعلق سکھر ، گھوٹکی ، ڈھرکی اور اس کے اطراف کے علاقوں سے ہے۔ تقریباً 15 سال قبل جب سندھ میں سیلاب نے تباہی مچادی تھی تو وہ لوگ سندھ حکومت کی مدد سے کراچی آگئے تھے اور اس علاقے میں حکومت کی جانب سے لگائے گئے کیمپوں میں رہائش اختیار کی تھی۔ جمعرات کی شب تقریباً 12 بجے کے قریب اچانک آبادی میں شور شرابہ ہوا اور بھگدڑ مچ گئی ہر طرف آگ ہی آگ دکھائی دے رہی تھی۔ لوگ اپنے بچوں کو اٹھا کر جان بچانے کے لیے بھاگ رہے تھے جب کہ اطراف کی رہائشی آبادی کے لوگ مدد کے لیے پہنچے۔ اسی اثنا میں فائربریگیڈ ، پولیس ، رینجرز اور ریسکیو کی ایمبولینسیں بھی بڑی تعداد میں پہنچ گئیں۔نائب ناظم کراچی عبد اللہ مراد اور ان کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کاموں میں حصہ لیا۔ متاثرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ سخت سردی موسم میں ہماری مدد کی جائے۔ واضح رہے کہ اس بستی میں گزشتہ برس بھی آگ لگی تھی، جس میں 50 سے زائد جھگیاں سامان سمیت جل گئی تھیں۔

ای پیپر-دی نیشن