بنگلہ دیش میں انتخابات آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ، ٹرین پولنگ بوتھ نذر آتش، فوج طلب
ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ) بنگلہ دیش میں عام انتخابات آج اتوار کو ہوں گے جس میں ایک بار پھر سابق وزیراعظم حسینہ واجد کو اکثریت ملنے کا امکان ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں آج اتوار کے روز ہونے والے عام انتخابات میں بنگلہ دیش نیشنل پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن کے بغیر انتخابات میں شیخ حسینہ واجد کی پانچویں بار وزیر اعظم منتخب ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ دوسری جانب الیکشن سے 2 روز پہلے مسافر ٹرین میں آگ لگنے سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ کئی بوگیاں جل گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امن و امان کے قیام کے لئے بنگلادیش بھر میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ ادھر عالمی برادری نے ملک میں متنازع انتخابات کے انعقاد پر اظہار تشویش کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں آج اتوار کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل پرتشدد واقعات رونما ہوئے جہاں مشتعل مظاہرین نے پولنگ بوتھ نذر آتش کر دیئے جبکہ ڈھاکا میں ایک ٹرین کو بھی آگ لگا دی گئی جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق وسطی ڈھاکا میں جمعہ کی رات کو انٹرسٹی بیناپول ایکسپریس کو مشتعل افراد نے آگ لگا دی جس کے نتیجے میں چار افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ آگ دیکھتے ہی دیکھتے ٹرین کے چار ڈبوں تک پھیل گئی جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس نے اس حملے کا الزام اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی پر عائد کرتے ہوئے اسے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا اور واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 7 افراد کو گرفتار کرنے دعویٰ کیا۔ پولیس نے کہا کہ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنما نبی اللہ نبی سمیت واقعے میں ملوث 7 افراد کو ہفتے کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزی حزب اختلاف بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور ہفتہ سے ملک بھر میں دو روزہ ہڑتال کی کال دیتے ہوئے عوام سے بھی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکا کے نواح میں نامعلوم شرپسندوں نے کم از کم پانچ پرائمری سکولوں سمیت 4 پولنگ بوتھ کو آگ لگا دی۔ غازی پور پولیس کے سربراہ قاضی شفیق العالم نے کہا کہ ہم نے پیٹرولنگ بڑھا دی ہے اور مسلسل ہائی الرٹ پر ہیں۔