• news

بیورو کریسی  کی مداخلت،  سست روی‘   سرمایہ کاری   تاخیر کا شکار

اسلام آباد نمائندہ خصوصی(نمائندہ خصوصی)ملک کے اہم سیکٹرز میں سرمایہ کاری  کے منصوبوں کی منظوری  کے عمل کی  سست روی  مسائل پیدا کر رہی ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے  خواہشمند چند سرمایہ کاروں نے  ملک کی اعلی  ترین شخصیت کو خط لکھا ہے اور اور ان کی توجہ اس امر کی جانب کرائی ہے کہ ان کے منصو بے بیورو کریسی  کی روائتی سست روی کی وجہ سے  تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں، سرمایہ کاروں نے سولر اور ونڈ پاور پلانٹ کے 13 منصوبوں کی منظوری کیلئے  اعلی شخصیت سے    خط لکھ کر  رابطہ کیا۔ سرمایہ کاروں نے خط میں کہا کہ ملکی معیشت کو دوبارہ صحیح سمت پر گامزن کرنے پر  مشکور ہیں، بیوروکریسی کی رکاوٹ کے باعث 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری رکی ہوئی ہے، منصوبوں سے 600 میگاواٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔خط میں کہا گیا ایس آئی ایف سی کے تحت منصوبوں کی منظوری دی جائے، ایس آئی ایف سی سے بیوروکریسی کے عمل دخل کو ختم کیا جائے، ہمارے منصوبوں کی منظوری سابق وزیراعظم شہباز شریف کی سات رکنی کمیٹی نے دی، منصوبے نگران کابینہ سے منظوری کے لئے تیار ہیں لیکن بیوروکریسی کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا بجلی کے منصوبوں سے 12 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوگی، ونڈ پاور پلانٹ کے چھ منصوبے سندھ میں بنیں گے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سولر پاور پلانٹ کے تین، تین منصوبے، پنچاب میں سولر پاور پلانٹ کا ایک منصوبہ التواء کا شکار ہے۔خط میں مزید کہا گیا منصوبوں کی تمام سٹیڈیز، گرڈز اور جنریشن لائسنس منظور ہو چکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن