بجلی نرخوں میں اضافہ واپس لیا جائے ، صنعت وتجارت دھچکا لگے گا:ایل سی سی آئی
لاہور(کامرس رپورٹر ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بجلی کے نرخوں میں ایک اور اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے وگرنہ صنعت و تجارت کو دھچکا لگے گا۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 4.12 روپے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے جس سے بجلی کے بلز مزید بڑھ جائیں گے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ حکومت نے حالیہ عرصہ کے دوران بجلی کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کیا ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ لوگوں کی اکثریت کو ان کی ماہانہ آمدن سے کئی گنا زیادہ بل بھیجے جارہے ہیں جبکہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جلتی پر تیل کا کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اضافے سے برآمد کنندگان اور تاجر دونوں ہی یکساں متاثر ہونگے جبکہ ڈالر کی قیمت تاحال کاروباری برادری کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام طبقات کیلئے مفت بجلی کی سہولت تب تک واپس لی جائے جب تک معاشی مسائل حل نہیں ہوجاتے کیونکہ معاشی چیلنجز اور قرضوں کے بھاری بوجھ کا سامنا کرنے والا ملک ایسی سہولیات فراہم کرنے کا متحمل ہوسکتا۔ بجلی صنعتوں کا بنیادی خام مال ہے، اگر صنعت دشمن اقدامات سے گریز نہ کیا گیا تو صنعتی شعبہ مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا اور ملک صرف تجارتی جگہ رہ جائے گا۔ بجلی کی قیمتوں میں کئی سو فیصد اضافے کے باوجود گردشی قرضے پر قابو نہیں پایا جاسکا، جبکہ توانائی کا بحران بھی بدترین شکل اختیار کر چکا ہے جس کی وجہ سے صنعتی پیداوار کم ترین سطح پر آگئی ہے۔لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان میں بجلی کی قیمت پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔ بجلی چونکہ صنعتوں کیلئے ایک اہم خام مال ہے اس لیے پاکستانی مصنوعات بین الاقوامی منڈی میں مقابلے سے مکمل طور پر باہر ہو جائیں گی۔ ملک پہلے ہی زیادہ پیداواری لاگت کی وجہ سے چین، بنگلہ دیش اور بھارت سے عالمی منڈی کھو چکا ہے۔ ان صارفین پر زیادہ بوجھ ڈالا جا رہا ہے جو اپنے واجبات باقاعدگی سے ادا کر رہے ہیں اور جن کے لائن لاسز کم ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے چوری کا رجحان بڑھے گا۔ تاجر برادری یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ لائن لاسز پر قابو پانے اور سستی بجلی کی پیداوار بڑھانے کے بجائے ان کے مسائل میں اضافہ کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لے اور بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کا اعلان کرے۔ ڈالر کی قیمت کو 2 سو روپے سے کم پر لایا جائے تاکہ تاجر برادری کو ریلیف مل سکے۔