پولیو ٹیم کی سکیورٹی وین کے قریب دھماکہ ، جھڑپ، حوالدار ، 5 پولیس اہلکار شہید
اسلام آباد؍ پشاور؍ باجوڑ (خبرنگارخصوصی + نمائندہ خصوصی+ بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک دہشتگرد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا جب کہ فائرنگ کی زد میں آ کر ایک نوجوان شہید ہو گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آٹھ جنوری کو دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کا پتہ لگایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران حوالدار محمد ظاہر (عمر 41 سال، ساکن ضلع مردان) نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کو گلے لگا لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیوں کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ باجوڑ کی تحصیل ماموند میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی کے لیے جانے والی پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار شہید اور 27 افراد زخمی ہو گئے۔ تحصیل ماموند میں پولیس اہلکار پولیو ٹیم کی سکیورٹی کے لیے جا رہے تھے کہ دھماکا ہو گیا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ ریسکیو 1122 کے مطابق نعشوں اور زخمیوں کو خار ہسپتال منتقل کر کے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ میڈیکل ٹیمیں ڈسٹرکٹ ہسپتال میں موجود ہیں جبکہ ریسکیو 1122 مہمند اور لوئر دیر کو بھی الرٹ کر دیا گیا۔ کمشنر مالاکنڈ ڈویژن نے بتایا کہ دھماکے میں شدید زخمی ہونے والوں کو ہیلی کاپٹر میں پشاور منتقل کیا جا رہا ہے، علاقے میں پولیو مہم معطل کر دی گئی ہے۔ دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ دریں اثناء ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) پشاور نے بتایا کہ باجوڑ دھماکے کے 7 زخمیوں کو ایل آر ایچ لایا گیا ہے، 2 زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ خیبر پی کے سید ارشد حسین شاہ نے باجوڑ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی اور اس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں کی قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ سابق وفاقی وزیر ماحولیات و رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمٰن نے کہا کہ باجوڑ میں انسدادِ پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بلاول زرداری، نیئر بخاری نے مذمت کرتے کہا واقعہ میں ملوث دہشتگرد سہولت کار قوم کے دشمن ہیں ۔جوڈیشل کمپلیکس پشاور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے مسلح شخص کی فائرنگ سے سی ٹی ڈی اہلکار سمیت 2 افراد جبکہ ایک اہلکار سمیت 2 شدید زخمی ہوگئے۔ پولیس نے فوری کارروائی کے دوران ملزم کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا جسے مزید تفتیش کیلئے تھانہ شرقی منتقل کردیا گیا ہے جبکہ محکمہ انسداد دہشت گردی نے مقدمہ درج کر کے مختلف زاویوں سے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس کی حدود میں انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے سابقہ قتل مقابلے کی دشمنی کی بنا پر ملزم عبد الوہاب ولد خان زمان نے پیشی کیلئے آنے والے اپنے مخالف عبد الرحمن پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں عبد الرحمٰن سمیت 4 افراد زخمی ہوئے جن میں سی ٹی ڈی اہلکار حجت اللہ ولد حاجی بہادر، پولیس اہلکار عابی صلوم اور ایک عام شہری ملک رمضان شامل ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا جہاں پولیس اہلکار حجت اللہ اور شہری عبد الرحمٰن جان کی بازی ہارگئے۔ پولیس کے مطابق ملزم عبد الوہاب وکیل کا روپ دھار کر پستول سمیت عدالت میں داخل ہوا، دوسری جانب پشاور بار کونسل (پی بی اے) کے صدر اشفاق خلیل نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی عدالت میں فائرنگ ہوئی ہے، فائرنگ کا واقعہ پولیس اہلکاروں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔