بعض سیاسی جماعتیں الیکشن کا التواء چاہتیں، این آر او کے انتظار میں ہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جن پارٹیوں کے اندر جمہوریت نہیں وہ ملک میں جمہوری استحکام نہیں چاہتیں، بعض سیاسی پارٹیاں بھی الیکشن ملتوی کرنے کی خواہش رکھتی ہیں، یہ حسب سابق الیکشن نتائج کے حوالے سے بھی این آر او کے انتظار میں ہیں۔ ملک کی معاشی ترقی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو لانگ ٹرم منصوبہ پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی ہر شعبہ میں اصلاحات چاہتی ہے۔ اقتدار میں آ کر غیرترقیاتی اخراجات کم کر کے تعلیم اور روزگار پر خرچ کریں گے۔ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ روزگار کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ بطور سابق وزیر خزانہ خیبر پی کے صوبے کو قرض فری بنایا، آج کے پی پر ہزاروں ارب قرضہ ہے۔ حکمرانوں کی نالائقیوں کی وجہ سے قومی وسائل مس مینجمنٹ اور کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں۔ قوم 8فروری کو ترازو پر اعتماد کا اظہار کرے، ملک میں جمہور کی حکمرانی اور قرآن و سنت کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ثمرباغ دیرپائن میں اپنے حلقہ انتخاب این اے 6 انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے حلقہ پی کے 16 اور 17کے امیدواران اعزاز الملک افکاری اور سعید گْل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے باجوڑ میں پولیس وین پر دہشت گرد حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شہدا کے لیے دعائے مغفرت اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک میں سیاسی تناؤ ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ بدامنی کا علاج ملک میں مضبوط حکومت کا قیام ہے۔ سابقہ حکومتیں سکیورٹی بہتر بنانے کی بجائے اپنی بقا کی جنگ لڑتی رہیں۔ سراج لحق نے کہا کہ عدالتوں کو اپنا امیج بہتر بنانے کے لیے آئین اور قانون کی بالادستی قائم کرنی چاہیے۔ ملک کی عدالتوں میں عام شہری کو انصاف نہیں ملتا، طاقتور اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، سب کے لیے یکساں قانون ہو گا تو معاشرہ ترقی کرے گا۔