26 ہزار الیکٹرک بائیکس، رکشے بلا سود دینگے، نئی ڈرائیونگ لائسنس فیس کا اطلاق 16 جنوری سے ہو گا: محسن نقوی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلی محسن نقوی نے تاریخ ساز اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عوام کو بلاسود 26 ہزار الیکٹرک موٹر بائیکس اور رکشے دیئے جائیں گے۔ محسن نقوی نے مقامی ہوٹل میں محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کی جانب سے خصوصی تقریب میں بلا سود الیکٹرک بائیکس اور الیکٹرک رکشے دینے کے پروگرام کا باقاعدہ اعلان کیا۔ پنجاب بھر میں چنگ چی رکشے کی رجسٹریشن پروگرام کا بھی باضابطہ افتتاح کیا۔ پنجاب میں الیکٹرک رکشہ سازی کی صنعت کا باقاعدہ آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایک کمپنی کے سی ای او کو الیکٹرک رکشہ سازی کا پہلا لائسنس دیا۔ محسن نقوی نے نے کہا کہ پنجاب حکومت بینک آف پنجاب کے تعاون سے طلباو طالبات کو 10ہزار الیکٹرک بائیکس بلاسود آسان شرائط پر دے گی جبکہ 10ہزار الیکٹرک رکشے بھی بلا سود پنجاب بینک کے تعاون سے دیئے جائیں گے۔ سپیشل افراد کو بلا سود 2ہزار الیکٹرک تھری ویلر بائیکس دی جائیں گی جبکہ سرکاری ملازمین کو 2ہزار الیکٹراک بائیکس بلا سود دی جائیں گی۔ اسی طرح سرکاری و نجی ملازمت پیشہ خواتین کو 2ہزار الیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔ پنجاب بھر میں سرکاری سطح پر پٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکل خریدنے پر پابندی لگا دی ہے۔ سرکاری محکمے آئندہ صرف الیکٹرک بائیک ہی خرید سکیں گے۔ محسن نقوی نے چنگ چی رکشہ باڈی سٹینڈرز پروگرام کے نفاذ کا بھی باقاعدہ اعلان کیا۔ وزیراعلی نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بہت محنت کی۔ سب کہتے تھے، چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن کرنا ممکن نہیں لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ نے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے تمام اقدامات مثالی ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر ہے، ہمیں آلودگی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ چین میں فیول والی بائیک نہیں چلتی بلکہ الیکٹرک بائیکس چل رہی ہیں۔ آئندہ تین سال میں اگر الیکٹرک بائیکس مکمل طور پر متعارف کرا دی جائیں تو ماحول پر بہت مثبت اثرات پڑیں گے۔ الیکٹرک بائیکس کو عام کرنے کے لیے مضبوط ارادے اور کاوشوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیول والی گاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں کنورٹ کرنے کے لیے محنت کرنی پڑے گی۔ آلودگی ختم کرنے کے لیے الیکٹرک رکشے بھی متعارف کرا رہے ہیں۔ ایکسل لوڈ پر عمل درآمد کروانا ایک مشکل کام تھا جسے محکمہ ٹرانسپورٹ اور پولیس نے بڑی محنت سے سرانجام دیا۔ لوگ احتجاج کر رہے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کیا کہ روڈ کے اوپر زیادہ وزن لانے کی وجہ سے کتنا نقصان ہوتا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ حکومت اربوں روپے لگا کرسڑک بناتی ہے اور لوگ زیادہ وزن ڈال کر اسے خراب کر دیتے ہیں۔ ایکسل لوڈ مینجمنٹ پر عملدرآمد میں کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ بڑی محنت کے ساتھ ڈرائیونگ لائسنس پر عمل درآمد کروا رہے ہیں۔ لاہور میں صرف 10 فیصد لوگوں کے پاس ڈرائیونگ لائسنس تھا، 70 لاکھ گاڑیاں اور 7 لاکھ ڈرائیونگ لائسنس تھے۔ رات دو بجے خدمت مرکز کا دورہ کیا تو دو تین سو لوگ تب بھی لائسنس بنوا رہے تھے۔ لائسنس بنوانے کے لئے نئی فیس کا اطلاق اب 16جنوری سے ہوگا۔ شہری 15جنوری تک پرانی فیس ادا کرکے ڈرائیونگ لائسنس بنوا سکتے ہیں۔ پنجاب میں 10سال بعد 17ہزار کلو میٹر نہروں کی بھل صفائی مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے مسلم ٹاؤن موڑ کے قریب لاہور نہر سے بھل صفائی مہم کا افتتاح کیا۔ وزیراعلی نے کرین کے ذریعے بھی بھل صفائی مہم باقاعدہ شروع کی۔ وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ پہلے مرحلے میں بھل صفائی مہم 31جنوری تک جاری رہے گی۔ دوسرے مرحلے میں فروری سے مارچ تک 5000کلو میٹر نہروں کے کناروں کی مرمت و بحالی کی جائے گی۔ بھل صفائی کی مانیٹرنگ کیلئے پاکستان آرمی کے ادارے لمز کی خدمات حاصل کی ہیں۔ لاہور کی نہر میں بعض مقامات پر ڈرینج کا پانی مکس ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر اور ایم ڈی واسا نہر کا جائزہ لیں گے اور تحقیقات کریں گے۔ لاہور کی نہر میں ڈرینج کا پانی مکس نہیں ہونے دے سکتے۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نہر میں شہری گندگی ڈال رہے ہیں۔ شہریوں کو احساس ہونا چاہیے کہ کوڑا کرکٹ اور ڈرینج کا پانی نہر میں نہیں ڈالنا۔ محسن نقوی نے رات گئے پی آئی سی اور سروسز ہسپتال کا دورہ کیا اور 3 گھنٹے تک پی آئی سی کی نئی ایمرجنسی اور سروسز ہسپتال کے اپ گریڈیشن کے کاموں کا معائنہ کیا۔ محسن نقوی نے پی آئی سی کی نئی ایمرجنسی میں ٹائلز کی صفائی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر لاہور کو ٹائلز کی مستقل صفائی کرانے کے لئے انتظامات کی ہدایت کی اور کہا کہ نئی ایمرجنسی کی Maintenance پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے رات گئے پولیس خدمت مرکز لبرٹی کا دورہ کیا۔ خدمت مرکز کے باہر کار ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے والے شہریوں کا رش تھا۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے خدمت مرکز کے باہر موجود کار ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے والے شہریوں سے ملاقات کی اور ٹیسٹ کی سہولت کے بارے دریافت کیا۔ شہریوں نے کار ڈرائیونگ ٹیسٹ میں تاخیر کے حوالے سے شکایات کیں۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے قذافی سٹیڈیم میں کار ڈرائیونگ ٹیسٹ کے لئے فوری 8 سنٹر قائم کرنے کا اعلان کیا اور ہدایت کی کہ خدمت مرکز میں کار ڈرائیونگ ٹیسٹ کی سہولت کے ساتھ قذافی سٹیڈیم میں بھی مزید 8 سنٹرز بنانے جائیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 26ہزار الیکٹرک بائیکس و الیکٹرک رکشے بلا سود آسان شرائط پر فراہمی کے تاریخ ساز پروگرام کے اجراء کا اعزاز نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو حاصل ہوا۔ محسن نقوی نے تقریب میں خصوصی طورپر چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرین (Mr.Zhao Shiren) اور امریکہ کی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز (Ms. Kirstin K. Hawkins) کو مدعو کیا اور وزیراعلیٰ محسن نقوی چین کے قونصل جنرل اور امریکہ کی قونصل جنرل کی نشستوں پر گئے اور تقریب میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ محسن نقوی نے الیکٹرک رکشے میں سواری بھی کی اور نمائش میں رکھی گئی الیکٹرک گاڑیوں میں بھی بیٹھے۔ الیکٹرک بائیکس و الیکٹرک رکشے کی بلاسود فراہمی کے پروگرام کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیا اور کہا کہ ہم نے نئی نسل کو صاف ستھرا ماحول دینا ہے اور زندگی کے 10برس کو بچانا ہے تو ہمیں الیکٹر ک گاڑیوں کی طرف آنا ہوگا۔ محسن نقوی نے الیکٹرک موٹر بائیکس و الیکٹرک رکشے کی بلاسود فراہمی کے پروگرام میں بینک آف پنجاب کی معاونت کو سراہا۔ وزیراعلیٰ نے الیکٹرک موٹر بائیکس، رکشہ اور گاڑیوں کی نمائش دیکھی، قیمت اور پائیداری کے بارے میں دریافت کیا۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد نے وزیراعلیٰ محسن نقوی کی محنت اور عوامی خدمت کے جذبے کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جس طرح وزیراعلیٰ محسن نقوی محنت کے ساتھ عوام کی خدمت کررہے ہیں اس کی کوئی دوسری مثال نہیں۔ محسن نقوی وزیراعلی آفس کا خرچہ بھی خود ادا کرتے ہیں۔ چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرین (Mr.Zhao Shiren) اور امریکہ کی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز (Ms. Kirstin K. Hawkins) نے وزیراعلیٰ محسن نقوی کو ماحول دوست الیکٹرک بائیکس و الیکٹرک رکشے کی فراہمی کا پروگرام شروع کرنے پر مبارکباد دی۔