• news

کیا آپ کا شیرخوار بچہ آنکھیں مسلتا ہے؟

عیشہ پیرزادہ
نومولود اورشیرخوار بچوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ وہ ننھے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو مسل رہے ہوتے ہیں۔ اگر یہ عادت مسلسل دیکھی جائے تو ماہر امراض چشم سے رجوع کیا جانا ہی بہتر ہے تاہم شیرخوار بچوں کی اس حرکت کی ممکنہ وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے بعض طریقوں پرعمل کرنا چاہیے ،شیرخوار بچے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب جسمانی حرکت بڑھاتے ہیں تو ان میں چیزوں سے واقفیت حاصل کرنے کا تجسس بڑھتا ہے۔ اس احساس کے تحت جب شیرخوار نئی چیزوں کو دیکھتے ہیں تو ان سے واقفیت حاصل کرنے کے لیے احساس تجسس کے تحت انہیں چھونے کی کوشش کرتے ہیںبچے بصری تجسس کے تحت اپنی آنکھوں کو بھی رگڑتے ہیں، علاوہ ازیں اپنی آنکھیں بار بار جھپکاتے ہیں، دراصل وہ ان اشیا کا جائزہ لیتے ہیں جو انہیں دکھائی دیتی ہیں۔ اس لیے آپ اپنے بچے کی توجہ دوسری طرف کرنے کے لیے انہیں کوئی اوردلچسپ چیز دکھا سکتے ہیں کیونکہ بچوں کی توجہ کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان کی توجہ فوری طور پر دوسری جانب مبذول ہوجاتی ہے۔ شیرخوار بچوں میں نیند کا دورانیہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔ اگر انہیں کافی دیر تک جگایا جائے تو وہ تھکان محسوس کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان پرغنودگی طاری ہونے لگتی ہے اوروہ اپنی آنکھوں کو مسلتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ غنودگی میں ہیں اورسونا چاہتے ہیں۔ بچوں کے اس عمل سے انکی آنکھوں کے پٹھوں کا تناؤ کم ہونے لگتا ہے۔ 
اس لیے جب بھی آپ کا بچہ آنکھیں مسلے تو اس بات کا جائزہ لیں کہ اس کی نیند کم تو نہیں جس کی وجہ سے وہ مسلسل اپنی آنکھوں کو رگڑ رہا ہے۔ اگر بچوں کی نیند پوری ہے اور وہ اس کے باوجود اپنی آنکھوں کو رگڑتے ہیں تو ممکن ہے ان کی آنکھوں میں خشکی آئی ہو اور نمی کی کمی کے باعث آنکھوں میں ہونے والی اینٹھن کو کم کرنے کے لیے وہ اپنے ہاتھوں سے اسے رگڑنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے آنکھ میں رطوبت (آنسو) آنے سے انہیں آرام ملتا ہے۔بعض اوقات آنکھ میں یا پلکوں میں کوئی بال یا مٹی کا ذرا وغیرہ پھنس جائے تو بچے آنکھ میں تکلیف کے احساس کی وجہ سے بھی اپنی آنکھوں کو رگڑتے ہیں۔ 
اگر آپ کا بچہ مسلسل آنکھیں رگڑ رہا ہے اور ساتھ ہی اس کی آنکھ سرخی مائل ہو رہی ہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آنکھ میں کوئی ایسی چیز چلی گئی ہے جس کی وجہ سے اسے تکلیف ہو رہی ہے اور وہ روتے ہوئے اپنی آنکھوں کو رگڑ رہا ہے۔  
مذکورہ صورت میں صاف روئی کو ٹھنڈے پانی میں بھگوئیں اور اس سے آنکھ کو صاف کریں جس سے اگرآنکھ میں کوئی چیز ہے تو وہ دھل جائے۔ اگرآپ کے بچے کی آنکھیں سرخ ہیں اوران میں پانی بھی آتا ہے، جس کی وجہ سے بچے روتے ہیں یہ اس بات کی علامت ہے کہ بچے کی آنکھیں الرجی کا شکار ہیں تاہم شیرخوار بچوں کی آنکھیں بہت کم الرجی کا شکار ہوتی ہیں۔آشوب چشم یعنی آنکھوں کی بیماری عام طور پر فلو وائرس یا زکام کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ جس کی نشانی یہ ہے کہ آنکھوں میں سرخی کے ساتھ اس میں چپچپاہٹ کا آنا ہے۔ 
مذکورہ صورت میں آپ کو چاہیے کہ بچے کی آنکھ کو صاف روئی کو بھگو کر اس سے آنکھوں کو دن میں متعدد بار صاف کریں۔اس ممکنہ خدشے کے تحت کہ مسلسل آنکھوں کو رگڑنے سے کہیں آنکھ پر ناخن وغیرہ نہ لگ جائے، آپ کو چاہیے کہ بچے کو اس سے ہرممکن حد تک روکیں۔ 
اگر آپ کا بچہ مسلسل آنکھوں کو رگڑتا ہے تو اس کے ہاتھوں میں دستانے پہنا دیں تاکہ بچے کے ناخن وغیرہ سے آنکھ کو نقصان نہ پہنچے۔ دستانے نہ ہونے کی صورت میں کوشش کریں کہ آستینوں کو لمبا کر دیا جائے۔ 
بچے کی توجہ ہٹانے کے لیے اسے کسی دوسری چیز کی جانب راغب کریں۔  
معالج سے کب رجوع کیا جائے؟
۔ جب شیرخوار بچہ روشنیوں کی چمک کی جانب متوجہ نہ ہو رہا ہو۔ 
۔ بچوں کی آنکھوں کا رنگ غیرفطری ہو یعنی جب آپ کیمرے کی فلیش لائٹ کے ساتھ تصویر لیں جس میں بچے کی آنکھ کا رنگ غیرمعمولی دکھائی دے۔ 
۔ چمکدار روشنی میں بچے کا غیرمعمولی رد عمل ہو۔ ممکن ہے بچے کی آنکھ کی انفیکشن ابھہی ٹھیک نہ ہوئی ہو۔
۔ پلکوں کا گرنا یا آنکھوں میں خارش ہونا۔
۔ آنکھوں کا مسلسل بہنا۔ 
مذکورہ بالا علامات ہونے کی صورت میں ضروری ہے کہ آپ بچے کو فوری طور پر ماہر امراض چشم کو دکھائیں تاکہ وہ اس کا معائنہ کرنے کے بعد طبی نسخہ تجویز کرسکے۔ 

ای پیپر-دی نیشن