ایک پاکستان دو نظام نہیں چل سکتے، وی آئی پی کلچر ختم کر دیں گے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ایک پاکستان میں دو نظام نہیں چل سکتے۔ اقتدار میں آ کر جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرے گی۔ سودی نظام اور کرپشن کے خاتمے کے لیے عوام ترازو پر مہر لگائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تلہ گنگ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے امیدواران پروفیسر طاہر اور ملک محمد خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ اس وقت ملک میں انگریز کا نظام ہے، مافیا بڑی پارٹیوں پر سرمایہ لگا کر ان کے اقتدار میں آنے کے بعد کئی گنا وصول کرتے ہیں۔ طاقتور افراد کا کوئی بھی ادارہ احتساب نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی کی سابقہ حکومتوں نے سودی نظام جاری رکھا، یہ معیشت ٹھیک نہیں کر سکے، ان سے تعلیم اور صحت کا نظام بہتر نہ ہو سکا، انھیں کرپشن کے علاوہ اور ملک کو 80ہزار ارب کا مقروض کر دیا گیا، قرضہ خود ہڑپ کر گئے، ادائیگی کے لیے عوام کا خون نچوڑا جا رہا ہے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر کشمیر کو آزاد کرائے اور ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائے گی۔ ہم سودی نظام کا خاتمہ کریں گے۔ نوجوانوں کو سرکاری زرعی زمینیں دیں گے، خواتین کو وراثت میں حق دلائیں گے، بچیوں کی تعلیم لازمی ہو گی۔ خواتین کے لیے الگ یونیورسٹیاں بنائیں گے اور بزرگوں کو بڑھاپا الاؤنس دیا جائے گا۔ ہمارے بزدل حکمرانوں نے اہل فلسطین کی مدد کے لیے ایک قدم نہیں اٹھایا، بڑی پارٹیوں کے سربراہان نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے، یہ امریکا کی خوشنودی چاہتے ہیں اس لیے اسرائیل کے خلاف ایک لفظ نہیں بولتے۔ جماعت اسلامی نے اہل فلسطین کے حق میں ملین مارچز کیے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے ایران، قطر اور ترکی کے دوروں کے دوران مسلمان حکمرانوں سے اپیل کی کہ اہل غزہ کی عملی مدد کریں یا ہمیں راستہ دیں۔ جماعت اسلامی نے فلسطینیوں کے لیے ایک ارب چالیس کروڑ روپیہ اکٹھا کیا۔