ولایت(۲)
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ کسی کو اطاعت پر قائم ہو جانے کی وجہ سے ولایت عطا فرما دے ۔ پھر اسے اپنی حفاظت و عصمت کی پناہ میں لے لے یہاں تک کہ وہ اس کی اطاعت پر مستقل کا ر بند ہو جائے اور مخالفت الٰہی سے پر ہیز کرے اور شیطان اس کے حواس سے دور بھاگ جائے ۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ کسی کو ولایت کے اس منصب پر فائز کر دے کہ وہ ملک الٰہی کے سیاہ و سفید کا مالک ہو اس کی دعائیں مستجاب اور اس کے انفاس مقبول ہوں ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : بہت سے ایسے گرد آلودکپڑوںاور بکھرے ہوئے بالوں والے لوگ ہیں جن کی کوئی پرواہ نہیں کرتا اگر وہ کسی معاملے میں اللہ کی قسم کھا لیں تو اللہ ان کی
قسم ضرور پوری کرتا ہے ۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں دریائے نیل حسب عادت خشک ہو گیا ۔ زمانہ جاہلیت میں ہر سال ایک خوبصورت لڑکی اس میں ڈالتے پھر پانی جاری ہوتا ۔ حضرت فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کاغذ پر ایک تحریر لکھی :’’ اے پانی ! اگر تو خود بخود خشک ہوگیا ہے تو خشک رہ لیکن اگر تو اللہ کے حکم سے ٹھہر گیا ہے تو تجھے عمر کہتا ہے کہ تو جاری ہو جا ‘‘ ۔جس وقت آپ کا یہ رقعہ پانی میںڈالا گیا تو پانی فوری جاری ہو گیا ۔ یہ امارت حقیقی امارت تھیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے : سن لو بیشک اللہ کے ولیوں پر نہ کچھ خوف ہے اور نہ کچھ غم ‘‘۔( سورۃ یونس)
سورۃ حم سجدہ میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے ’’ ہم تمہارے دوست ہیں دنیا کی زندگی میں ‘‘۔ ایک اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ اللہ مدد گار ہے ان لوگوں کا جو ایمان لائے ‘‘۔ ( سورۃ البقرۃ )
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : اللہ کے بندوں میں کچھ بندے ایسے ہیں جن پر انبیاء اور شہدا ء رشک کرتے ہیں۔ صحابہ کرام نے عرض کی یارسول اللہ ﷺ وہ کون لوگ ہیں ہمیں ان کے اوصاف بتائیں تا کہ ہم بھی ان سے محبت کریں ۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا : یہ وہ لوگ ہیں جو مال و محنت کی بجائے صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی سے محبت رکھتے ہیں ان کے چہرے منور ہیں اور وہ خود نور کے منبروں پر جلوہ فگن ہیں جب لوگ خوف زدہ ہوں گے انہیں کوئی خوف نہیں ہو گا اور جب مخلوق غمگین ہو گی انہیں کوئی غم نہیں ہو گا ۔اللہ تعالیٰ کے ولی وہ ہیں جنہیں اللہ تعالی نے اپنی دوستی اور ولایت سے مخصوص کیا ہے وہ اس کے قلمرو کے مالک ہیں ۔ اس لیے کہ انہیں اس نے منتخب کر کے اپنے فعل کے ظہور کا مظہر بنایا ہے اور انہیں بہت سے فضائل وکرامات سے نوازا ہے ۔