حکومت نے جیل میں سائفر ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ چیلنج کر دیا
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر+ وقائع نگار+ نمائندہ خصوصی) وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کا جیل میں سائفر ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اور سائفر ٹرائل کے لیے قائم خصوصی عدالت کو کالعدم قرار دیا۔ ہائی کورٹ کے پاس خصوصی عدالت کی حیثیت کو ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا 21 نومبر2023 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے وکیل راجہ رضوان عباسی نے درخواست دائر کی۔ درخواست میں بانی پی ٹی آئی، جج ابو الحسنات، ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی، ڈی سی اور چیف کمشنر اسلام آباد سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو بانی تحریک انصاف عمران خان اور بشری بی بی کی عدت کے دوران نکاح کیس میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے روکتے ہوئے خاور مانیکا کو 25 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کیس کی سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ وکیل سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ ساری ڈسٹرکٹ جوڈیشری اڈیالہ جیل میں موجود ہے، آج انہوں نے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ گواہوں کے بیان ریکارڈ کرانے کو روک دیتے ہیں کیس بتائیں ہے کیا؟۔ وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ عدت کی مدت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ فرض کریں کہ اس سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود نہ ہو، قانون کے مطابق تو نکاح اگر عدت میں ہوا تو وہ بعد میں ریگولرائز ہو جاتا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں زیر سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلا صفائی تبدیل ہوجانے کے باعث ملزمان پر فرد جرم بھی عائد نہ ہوسکی۔ گذشتہ روز اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش کیا گیا جبکہ بشری بی بی عدالت پیش ہوئیں۔ ملزموں کی جانب سے لطیف کھوسہ، شہباز کھوسہ، عثمان گل، سلمان اکرم راجہ، نیب کی جانب سے امجد پرویز، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی، عرفان بھولا، سہیل عارف اور دیگر عدالت پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 190 ملین پائونڈز ریفرنس میں وکلا تبدیلی کی درخواست دائر کرتے ہوئے بتایاگیا کہ بانی پی ٹی آئی کی نئی وکلا ٹیم میں بیرسٹر علی ظفر، سکندر ذوالقرنین اور عثمان گل شامل ہیں۔ عثمان گل ایڈووکیٹ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کے نئے وکیل علی ظفرموجود نہیں ہیں ان کی عدم موجودگی کے باعث فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی بھی روسٹرم پر آگئے اور کہاکہ فرد جرم میں لکھی قانونی اصطلاحات وکیل ہی سمجھا سکتے ہیں۔ وکیل کی غیر موجودگی میں چارج قبول ہی نہیں کرتا، ویسے بھی یہ جھوٹ ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے عدالت میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کے سامنے ہاتھ ہلا کر اونچی آواز میں کہاکہ کرنل صاحب! عمران بول رہا ہوں، بانی پی ٹی آئی کے بیان پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں فرد جرم کی کارروائی 24 جنوری تک مؤخر کردی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں زیر سماعت بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی کی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس میں مزید ایک گواہ اسسٹنٹ کمشنر سیکرٹریٹ اسلام آباد کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر وکلا صفائی کی جانب سے کمرہ عدالت موجود مزید گواہان کے بیانات بعد میں قلمبند کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ جمعہ ہے اور نماز کا بھی وقت ہوگیا ہے، استدعا ہے کہ سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی، آج مزید گواہان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ سینئر سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں زیر سماعت بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی کیخلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ حکم امتناع کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی۔ گذشتہ روز اڈیالہ جیل سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت شکایت کنندہ خاور مانیکا اور نکاح خوان مفتی سعید بھی بیان ریکارڈ کرانے کیلئے عدالت میں پیش ہوئے۔ سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم امتناع سے متعلق آگاہ کیا، مختصر فیصلہ جمع کرایا۔ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد کیس کی سماعت بغیر کارروائی 29 جنوری تک ملتوی کردی۔