بھارتی جنونیت اور عالمی بے حسی
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ریاست بہارکے ضلع اورنگ آباد میں انتہا پسند ہندوؤں کے مشتعل ہجوم نے 3 مسلمان نوجوانوں کو بیدردی سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہجوم نے ایک کار کو گھیر لیا جس میں 5 افراد سوار تھے۔ پانچوں کو لوہے کے راڈوں، ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔جنونی ہندوؤں کے تشدد میں محمد مجاہد اور محمد انصاری سمیت 3 مسلمان نوجوان جاں بحق ہوگئے جبکہ وکیل انصاری اور ان کے دوست اجیت شرما شدید زخمی ہوئے۔انتہا پسند ہندووں نے ایک دکان کے سامنے گاڑی کھڑی کرنے پر تلخ کلامی کے بعد حملہ کیا تھا۔اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں تشدد کرنے والوں کے چہرے نمایاں دکھائی دینے کے باوجود بہار پولیس کسی ایک ذمہ دار کو بھی گرفتار نہیں کرسکی۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بھارتی ہٹ دھرمی اور بھارتی مسلمانوں پر کئے جانے والے بہیمانہ تشدد اور قتل و غارت کے پیچھے عالمی برادری کی بے حسی اور مجرمانہ خاموشی ہی کارفرما ہے جبکہ امریکہ کی تو بھارت کو پوری آشیرباد حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئے روز جنونی ہندوئوں نے مسلمانوں پر تشدد اور انہیں قتل کرنا اپنا مشغلہ بنایا ہوا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ مسلمانوں کی اس قتل و غارت گری کے پیچھے مودی سرکار کے توسیع پسندانہ عزائم اور ہندوتوا کا مخصوص ایجنڈا ہے۔ بھارتی جنونیت کا اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ روز ایک دکان کے سامنے گاڑی کھڑی کرنے پر جنونی ہندوئوں کے ہجوم نے تین نوجوانوں کو بدترین تشدد کرکے انہیں جان سے مار ڈالا جس سے یہ تاثر پختہ ہو چکا ہے کہ جنونی ہندوئوں کو مودی سرکار کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ دو روز قبل متعصب ہندوئوں نے ممبئی میں ایک مسجد اور مدرسہ کو شہید کیا جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی آوازدبانے کیلئے مودی سرکار نے ڈھٹائی کے ساتھ اپریشن شکتی کا آغاز کیا۔ بھارت جس سطح پر انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے‘ اسکی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی۔ حیرت تو یہ ہے کہ انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں‘ اداروں حتیٰ کہ اقوام متحدہ کو بھی بھارت کے ہاتھوں ہونیوالی بدترین حقوق کی پامالی نظر نہیں آرہی۔ امر واقعہ یہ ہے کہ بھارت تو اپنی مسلمان دشمنی میں بدمست ہاتھی بنا ہوا ہے اور امریکہ سمیت تمام الحادی قوتیں بھی اسکی پشت پر کھڑی نظر آرہی ہیں اس لئے اب یہ مسلم دنیا بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور انکے قتل عام پر عالمی سطح پر نہ صرف آواز اٹھائے بلکہ فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا کے تمام مسلمانوں کے تحفظ اور انکے حقوق کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات بھی بروئے کار لائے۔