2 وکلاء پر تشدد، مقدمہ درج نہ ہونے پر گوجرانوالہ بار کی ریلی، روڈ بلاک
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) ڈسٹرکٹ بار کے 2 وکلاء کے گھروں پر غیر قانونی ریڈ، تشدد کرنے اور گھنٹوں حوالات میں بند رکھنے کا مقدمہ درج نہ ہونے پر وکلاء نے سیالکوٹ روڈ بلاک کر کے ٹائروں کو آگ لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ بار کے ممبر ناصر اقبال ڈار ایڈووکیٹ نے تھانہ سیٹلائٹ ٹائون، باغبانپورہ اور گکھڑ منڈی کے ایس ایچ اوز اور محمد اشرف اے ایس آئی سمیت 40/50 پولیس اہلکاروں کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج ندیم حسین کی عدالت میں مقدمہ کے اندراج کیلئے پٹیشن دائر کی۔ پولیس نے 13 جنوری کو وحدت کالونی میں اس کے گھر کا دروازہ توڑا اور اسے پکڑ کر پولیس وین میں ڈال کر باغبانپورہ میں اس کے کولیگ رانا وقار ایڈووکیٹ کے گھر لے گئے۔ پولیس ٹیم نے رانا وقار ایڈووکیٹ کو گھر سے گھسیٹے ہوئے نکالا۔ گلی میں تشدد کیا اس کے کپڑے پھاڑ کر برہنہ کر دیا۔ پولیس وین کے فرش پر دونوں وکلاء کو بٹھا کر دو گھنٹے شہر کے مختلف حصوں میں گھماتے رہے اور صبح چھے بجے تھانہ گکھڑ منڈی لیجا کر حوالات میں بند کر دیا۔ سات گھنٹے حبس بیجا میں رکھا اور تھرڈ ڈگری ٹارچر کیا گیا۔ مقدمہ درج نہ ہونے پر وکلاء نے سیشن کورٹ میں احتجاجی ریلی نکالی۔ پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور سیالکوٹ روڈ بلاک کر دی۔ وکلاء نے کہا کہ اگر آج صبح تک مقدمہ درج نہ کیا گیا تو وہ پولیس کا سیشن کورٹ کمپلیکس میں داخلہ بند کر دیں گے۔