الیکشن کمیشن کا سکیورٹی کے لیے ضابطہ اخلاق جاری
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات میں سکیورٹی اہلکاروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا یہ اہلکار تمام پولنگ اسٹیشن میں ڈیوٹی پر موجود ہوں گے اور پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ بیلٹ پیپرز کی بحفاظت نقل و حمل کو بھی یقینی بنائیں گے۔
انتخابی عمل اپنے حتمی انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔8 فروری کے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کئی قسم کے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ کئی طبقے اس مقصدکے لیے میدان میں بھی آئے۔سینٹ تک میں قراردادیں پیش کی گئی لیکن الیکشن کمیشن کی طرف سے آٹھ فروری ہی کو انتخابات کرانے کے حوالے سے عزم و ارادے کا اظہار کیا گیا سپریم کورٹ پہلے ہی آٹھ فروری کے انتخابات کو پتھر پر لکیر قرار دے چکی تھی۔بادی النظر میں انتخابات آٹھ فروری کو شفاف اور پرامن ہو رہے ہیں۔انتخابی سرگرمیاں عروج پکڑ رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے سکیورٹی کے نقطہ نظر سے ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے جس کے تحت گنتی مکمل ہونے اور نتائج مرتب ہونے تک سکیورٹی عملہ وہیں پولنگ اسٹیشن پر موجود رہے گا۔ پاک فوج اور سول ارمڈ فورسز کے لیے الگ سے الیکشن کمیشن کی طرف سے ضابطہ اخلاق جاری کیا جائے گا۔تمام قابل ذکر سیاسی پارٹیوں کی لیڈرشپ بھی آٹھ فروری کے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے پر امید ہے۔ مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف کی طرف سے کہا گیا ہے کہ الیکشن ملتوی کرانے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کریں گے۔پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری اور آئی پی پی کے جہانگیر ترین بھی انتخابات کے حوالے سے یقین اور امید کا اظہار کر چکے ہیں۔انتخابات میں صرف دو ہفتے باقی بچے ہیں الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابات کے انعقاد کے لیے انتظامات کو اخری شکل دی جا رہی ہے۔الیکشن کمیشن کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنائے تاکہ کسی کو ان پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ مل سکے۔