یرغمالیوں کے لواحقین کا اسرائیلی پارلیمنٹ پر دھاوا
غزہ‘ ریاض‘ برسلز (آئی این پی+ این این آئی) اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں۔ شمالی وجنوبی غزہ میں شدید بمباری سے گزشتہ 24گھنٹے میں مزید 178فلسطینی شہید، 293زخمی ہوئے جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 25 ہزار 474 ہوگئی ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کے لواحقین نے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا۔ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں قانون سازوں سے مطالبہ کیا وہ ان کے پیاروں کی رہائی کیلئے مزید اقدامات کریں۔ کہا تم سب ابھی کرسیوں سے اٹھ جاؤ۔ صیہونی فوج کی جانب سے خان یونس میں بمباری سے بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ہے۔ جبکہ الشفا اور ناصر ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ 7اکتوبر سے جاری حملوں میں اب تک زخمی ہونے والوں کی تعداد 62ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے جنگ بندی کے مطالبے کو پھر مسترد کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حکام امداد کی رسائی میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی کے سربراہ بوریل نے فلسطین کے دو ریاستی حل پر اصرار کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا کہ غزہ میں فوج اور طاقت کے استعمال سے معاملہ حل نہیں ہو گا۔ کیا اسرایئل کے نزدیک تمام فلسطینیوں کو قتل یا بیدخل کر دینا ہی حل ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے فلسطین کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہ لانے کا اعلان کیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ حل کیے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی بات نہیں ہوسکتی۔ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمیں استحکام کی ضرورت ہے، استحکام کے ذریعے ہی یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ غزہ میں جاری تصادم میں کمی اور عام شہریوں کی اموات کو روکنا سعودی عرب کے لیے سب سے اہم ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل غزہ اور وہاں کی سویلین آبادی کو کچل رہا ہے جو مکمل طور پر غیر ضروری ہے، یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے جسے روکنا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے انوکی منطق پیش کر دی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کے لئے بحیرہ روم میں جذیرہ بنانے کی پیشکش کر دی۔ اجلاس میں شریک وزراء خارجہ نے اسرائیلی تجویز پر اظہار برہمی اور شدید تنقید کی ہے۔ عرب اور اسرائیل وزراء خارجہ کا اجلاس برسلز میں ہوا۔ اجلاس میں یورپی یونین فریقین کے درمیان جامع امن کی جانب ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا۔ فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اسرائیلی ہم منصب کی تجویز پر تبصرہ کرتے کہا ہے کہ ہم اپنی سرزمین سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔ جزیرہ بنانے کی پیشکش کرنے والے خود جا کر جذیرے میں بس جائیں۔ یورپی ممالک کے وزراء خارجہ نے اسرائیلی تجویز کو بھونڈا مذاق قرار دیا ہے۔ ترجمان برطانوی وزیراعظم نے نیتن یاہو کے فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کو افسوسناک قرار دیا ہے۔اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کے جنوبی علاقے میں حماس کے ساتھ لڑائی میں مزید تین اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ زخمی دو فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔