پاکستان کی نا وابستہ تحریک کے اجلاس میں شرکت
نا وابستہ تحریک کے 19ویں سربراہی اجلاس میں پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ سید حیدر شاہ نے پاکستان کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی چیلنجز پر مؤثر بین الاقوامی تعاون سے ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔ پاکستان نے نا وابستہ تحریک کے ساتھ پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے اور اسکے بنیادی اصولوں‘ امن اور تعاون کیلئے مسلسل حمایت کا بھی اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان خطے میں نہ صرف اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر یقین رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی سطح پر امن کیلئے منعقد کئے گئے ہر سیمینار اور اجلاس میں شرکت کرکے پاکستان عالمی امن کی خواہش کا اظہار کرتا ہے اور اپنے تعاون کا بھرپور یقین بھی دلاتا ہے۔ اس وقت اقوام عالم کو درپیش سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی کا ہے جس سے نمٹنے کیلئے انفرادی اور اجتماعی طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے بھارت اور افغانستان کی ریشہ دوانیاں عروج پر ہیں جو خطے میں بڑی جنگ کو ہوا دے رہی ہیں۔ کنڑ میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی مدرسہ کی دستاربندی کی تقریب میں شرکت کے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور تربیتی مراکز کی موجودگی کے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں۔ یقیناً ان کا ایجنڈا دہشت گردی پھیلانا اور نقص امن پیدا کرنے کا ہی ہے۔ دوسری جانب عالمی امن کے داعی امریکہ اور برطانیہ سمیت تمام الحادی قوتیں دہشت گرد اسرائیل کی پشت پناہی کرکے پورے کرۂ ارض کی تباہی کا اہتمام کر رہی ہیں جو تیسری عالمی جنگ کی نوبت لا سکتی ہیں۔ دہشت گردی اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر سیمینار اور اجلاس تو منعقد کئے جاتے ہیں جن میں ہر ممکن اقدامات کا اعادہ بھی کیا جاتا ہے مگر عملی طور پر کچھ ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ جب تک دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے جاتے اور تیسری عالمی جنگ پر تلی بیٹھی عالمی طاقتوں کو امن کیلئے قائل نہیں کیا جاتا‘ عالمی چیلنجز سے نمٹنا ممکن نہیں۔ ضروری ہے کہ روئے زمین پر فلیش پوائنٹ بنے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق فوری حل کیا جائے۔ اس کیلئے اقوام متحدہ کو ہی اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔