آپریشن فوٹو سیشن تک محدود، مصروف جی ٹی روڈ پر تجاوزات بدستور موجود
لاہور (محمد علی جٹ سے) صوبائی درالحکومت میں تجاوزات مافیا کے سامنے سرکاری وسائل بے سود نظر آنے لگے۔ بلند بانگ دعووں کے باوجود مصروف ترین مین جی ٹی روڈ پر تجاوزات کا خاتمہ ممکن نہ ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کی ہدایات پر ایڈمنسٹریٹر و ڈی سی لاہور رافعیہ حیدر کی جانب سے اہم شاہراہوں سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے چند روز قبل تمام سرکاری وسائل بروئے کار لاتے ہوئے گرینڈ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ اہم شاہراہوں پر تجاوزات جوں کی توں قائم ہے جس کا منہ بولتا ثبوت شالیمار جی ٹی روڈ ہے جہاں پر کوآپریٹو سٹور سے لے کر قائد اعظم انٹر چینج تک سرکاری اراضی پر سبزی اور پھل فروشوں کے ساتھ ساتھ درجنوں کے تعداد میں مین روڈ کے اوپر مچھلی، تکہ، برگر، چائے سمیت دیگر کھانے پینے کی اشیاء کے خودساختہ ہوٹل قائم ہوچکے ہیں۔ تجاوزات کی زیادتی کی وجہ سے ایکسیڈنٹ ہونا معمول عام بن چکا ہے ۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ٹی روڈ پر قائم تجاوزات کو متعلقہ زونز کی سرپرستی حاصل ہے جس کے عوض تجاوزات مافیا عملہ کو بھاری نذرانہ پیش کرتا ہے اور ان کے خلاف ہونے والے آپریشن صرف فوٹو سیشن کی حد تک محدود ہوتے ہیں۔ سیاسی وسماجی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی اور ایڈمنسٹریٹر لاہور رافعیہ حیدر سے مطالبہ کیا ہے کے جی ٹی روڈ سمیت دیگر اہم شاہراہوں پر قائم تجاوزات کا مستقل بنیادوں پر خاتمہ کرتے ہوئے ان کے سرپرستی کرنے والے افسران وملازمین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔