امن و تجارت: کرتار پور راہداری سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا: نوجوت سدھو
شکر گڑھ (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کرتار پور پہنچ گئے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ سابق انڈین کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو 35 رکنی وفد کے ہمراہ دربار صاحب کرتار پور پہنچے۔ بارڈر ٹرمینل پر ان کا استقبال کیا گیا۔ پھول پیش کئے گئے۔ انہوں نے وفد کے ہمراہ مذہبی رسومات ادا کیں۔ لنگر کھایا۔ انہیں کرتار پور انتظامیہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ نوجوت سنگھ سدھو نے دربار پر ماتھا ٹیکا اور عبادات میں شرکت کی اور پاکستانی اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امن بہت ضروری ہے۔ امن ہوگا تو کاروبار ہوگا، علاقہ خوشحال ہوگا۔ حکومت پاکستان نے کرتار پور راہداری کو کھول کر جو مہربانی کی ہے اسے یاد رکھیں گے۔ اعلی سہولیات اور عزت دینے پر حکومت پاکستان اور کرتار پور انتظامیہ کے مشکور ہیں۔ نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ کرتارپور راہداری سے خطے میں امن، بھائی چارے اور غربت کے خاتمے کے لیے جو فائدہ اٹھایا جانا چاہیے تھا وہ ابھی مکمل طور پر حاصل نہیں ہوسکا۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری امن کی راہداری ہے، اس سے پاکستان اور بھارت میں ہی نہیں پوری دنیا میں امن کا پیغام پہنچا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مابین تجارت کا حجم صرف دو بلین ڈالر تک پہنچ سکا تھا جسے 37 بلین ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دونوں ملکوں کے مابین امن ہوگا تو تجارت ہوگی، تجارت ہوگی تو خوشحالی آئے گی اور غربت کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین بداعتمادی کے تالے کھولنے کی ضرورت ہے۔ بارڈر کے دونوں جانب بسنے والوں کی زبان، رہن سہن ایک ہے۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ہماری تو گالیاں بھی ایک جیسی ہیں۔مذاکرات سے ایک قدم آگے پیچھے ہوکر مسائل حل کرنے چاہئیں۔ ہماری ثقافت اور معاشرت ایک ہے۔ اقوام متحدہ کو آگے بڑھ کر تنازعات کو حل کرنا ہو گا۔ نوجوٹ سنگھ سدھو حسین یادیں لئے وفد کے ہمراہ واپس انڈیا لوٹ گئے۔