بانی پی ٹی آئی کی زیادہ توجہ گورننس نہیں شہرت پر تھی: وزیراعظم
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی زیادہ توجہ اپنی شہرت پر تھی نہ کہ گورننس پر، ان کی گورننس کے معاملات میں دلچسپی نظر نہیں آرہی تھی۔ نجی ٹی وی سے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ الیکشن صاف و شفاف ہوں گے۔ ماضی میں بھی شفافیت پر سوالات اٹھتے رہے ہیں لیکن کروڑوں ووٹرز کو مینیج نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’تمام سیاسی جماعتوں کے پاس لیول پلیئنگ فیلڈ موجود ہے، جبکہ انٹراپارٹی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کی کافی حد تک تحقیقات ہو چکی ہیں، 9 مئی میں ملوث کچھ لوگوں کا کیس ملٹری کورٹس، کچھ مقدمات سول کورٹس میں چلیں گے اور نئی حکومت آنے کے بعد سزائیں ہوتی نظر آئیں گی۔ ایک سوال پر نگران وزیر اعظم نے کہا کہ آئین میں پانچ سال کا وجود حکومت کا نہیں پارلیمان کا ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں معاشی و خارجی مسائل بہت زیادہ تھے۔ ارکان پارلیمنٹ اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد لائے۔ایران کو جواب دینا بھارت کے لئے پیغام تھا۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کراچی الیکٹرک کی جانب سے متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی خوش آئند ہے جس سے صارفین کے لئے بجلی کا ٹیرف کم کرنے میں مدد ملے گی۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے سعودی عرب کے الجومیہ گروپ کے سربراہ شیخ عبد العزیز حماد الجومیہ کی قیادت میں چار رکنی وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر اور نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔ الجومیہ گروپ نے کراچی الیکٹرک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گھریلو اور صنعتی صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے حوالے سے کراچی الیکٹرک اپنے انفراسٹرکچر میں مزید بہتری لائے گی۔ وزیراعظم نے الجومیہ گروپ کو پاکستان میں متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی۔ الجومیہ گروپ کے وفد نے کراچی الیکٹرک کے دیرینہ مسائل حل کرنے پر نگران وزیراعظم اور حکومتی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ وفد نے وزیراعظم کو 1500 میگاواٹ کے نئے سرمایہ کاری کے منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ان منصوبوں میں مقامی ذرائع اور قابل تجدید توانائی پر انحصار کیا جائے گا۔